سیرت و شخصیات

شمس الرحمن فاروقی :اردو تنقید کا اہم ستون گر گیا: مفتی ثناء الہدی قاسمی

پٹنہ: 25 دسمبر، ہماری آواز(عبدالرحیم برہولیاوی)

شمس الرحمن فاروقی (ولادت:15 جنوری1935) اردو ادب و تنقید کے اہم ستون تھے۔ انہوں نے ادب میں جدیدیت کے فروع اور اس کو مقبول بنانے کے لیے بے انتہا جدو جہد کی غیر تدریسی مشغولیت کے باوجود انہوں نے لغت، تحقیق، داستان، تنقیداور افسانے کے حوالے سے جو خدمات انجام دیں وہ وقیع بھی ہیں اور وسیع بھی. انہوں نے اپنے خیالات ادبی دنیا تک پہونچا نے اور نئ نسل کی جدیدیت والی ادبی تحریر وں کو وقار، اعتباراور اعتماد بخشنے کے لیے الہ آباد سے شب خون کےنام سے ادبی رسالہ نکالا اور کئ نسل کو جدید یت کی تر بیت دینے کا کام کیا انکی بعض تحریر وں کو حقیقتاً اردو ادب میں شب خون مارنا سمجھا جاتا ہے اسکے باوجود اسکی اہمیت و افا دیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا. واقعہ یہ ہے کہ انکے انتقال سے اردو ادب و تنقید کا ایک اہم ستون گر گیا. ان خیالات کا اظہار مشہور ادیب، ناقد، تبصرہ نگار مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ نے ایک تعزیتی بیان میں کیا ہے. انہوں نے کہا کہ داستان نگاری کو انہوں نے نیا رنگ و آہنگ بخشا. انکے علامتی افسانے مختلف ناموں سے شب خون میں شایع ہوتے رہے. ان علا متی افسا نوں کے قاری کا حلقہ وسیع تو نہ ہو سکا کیونکہ اس کے معانی ومطالب تک رسائی عام قاری کی نہیں ہو پارہی تھی لیکن ایک طرح اس نے ضرور ڈالی.اسی طرح انہوں نے شبخون کے ٹائٹل پر تجریدی آرٹ کے نمونے شایع کرکے اسے بھی مقبول عام بنانے کا کام کیاہفت روزہ نقیب کے اڈیٹر مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی نے شمس الرحمن فاروقی کے 25دسمبر2020کو گیارہ بجے دن الہ آباد میں انکےانتقال پر گہرے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے انکی مغفرت اور پس ماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا فرمائی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے