I١٣٥٠ھ میں شہزادۂ اعلیٰ حضرت حجۃ الاسلام علامہ حامد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک تحقیقی فتویٰ جاری فرمایا… '’منح القدیر الحی فی اجابۃ سؤل اللی ثم الحی‘‘… اُس زمانے میں طابع رضوی بریلی شریف سے اشاعت ہوئی… فتویٰ مدلل تھا… فقہی جزئیات سے آراستہ… وقف اراضی سے متعلق شرعی احکام کا مرقع… دلائل فقہیہ کا گنجینہ… سو سے زائد حوالہ جات پر مبنی…٩٤ برس قبل لکھا گیا یہ مبارک فتویٰ خلیفۂ حضور مفتی اعظم مفتی محمد افضل حسین مونگیری کی ذاتی لائبریری سے دریافت ہوا… مفتی محمد ذوالفقار خان نعیمی نے اس پر تحقیق کا مرحلۂ شوق طے کیا… عربی/فارسی عبارتوں کا ترجمہ فرمایا… حوالوں کی تخریج کی..حواشی کا اہتمام کیا… عرفی نام تجویز کیا… ’’وقفی اور غصبی زمین کا شرعی حکم‘‘…دُعائیہ کلمات شہزادۂ صدرالشریعہ حضور محدث کبیر دام ظلہ نے لکھے… فتویٰ اور صاحب فتویٰ کی علمی وجاہتوں پر مولانا عبدالرحیم نشتر فاروقی اور راقم نے قلمی پیش رفت کی… جان دار اور شان دار مقدمہ مفتی محمد ذوالفقار خان نعیمی نے لکھا…طویل مدت کے بعد یہ فتویٰ ٦٤ صفحات پر مشتمل شائع ہوا… نوری مشن اور اعلیٰ حضرت ریسرچ سینٹر مالیگاؤں نے اشاعت کی… اہلِ علم کی بزم میں اور دارالافتاء کی میز پر تحفتاً آویزاں کیا گیا … بزمِ مطالعہ منور کرنے کے لیے آپ بھی پی ڈی ایف فائل ڈاؤن لوڈ کیجئے… مطالعہ کی سعادت حاصل کیجئے… شہزادۂ اعلیٰ حضرت کے علم و فضل کے جہان کا نظارہ کیجئے… دل و دماغ بہاروں سے آشنا ہوں گے… گلشنِ رضویات کے تحقیقی پودے تروتازہ نظر آئیں گے… Download the book for free ازقلم: غلام مصطفیٰ رضوینوری مشن مالیگاؤں