منقبت
منقبت درشان حضور بدیع الدین قطب المدار علیہ الرحمہ مکن پور شریف

ضیائے گنبد خضریٰ مدار کا روضہ
تصورات میں چھایا مدار کا روضہ
ہمیشہ بارش رحمت وہاں برستی ہے
جہاں پہ ہے بڑا پیارا مدار کا روضہ
طفیل جانِ ہر اک جان دیکھیے آکر
ہے رشک خلد یگانہ مدار کا روضہ
میں مردہ اس کو سر بزم آج کہتا ہوں
ضرور جس کو نہ بھایا مدار کا روضہ
خدا کے فضل سے ہر سو نہ ہو اجالا کیوں
زمیں پہ بن کے ہے تارہ مدار کا روضہ
دِوانے دیکھ کے آنکھوں سے بس یہی بولے
بہت ہی خوب انوکھا مدار کا روضہ
تکوں میں عسکری کیوں اَوروں کی طرف آخر
دلوں مِیں جب ہے سمایا مدار کا روضہ
از قلم: شیخ عسکری رضوی بنارسی
7856932585
