نبی کریمﷺ

صداقت مصطفوی کا ابوجہل بھی قائل تھا

ازقلم: عبد السبحان مصباحی
استاذ: جامعہ صمدیہ دار الخیر ،پھپھوند شریف ،ضلع اوریا

محمد خالقِ کائنات کے حبیب ہیں، فاطرِ ہستی کے محبوب ہیں، انبیائے کرام کے پیشوا اور سارے عالَمِ ما کان وما یکون کے رہنما ہیں، خواجۂ ہر دو سرا ہیں، دانائے سُبُل ہیں، ختم الرسل ہیں، مولائے کل ہیں ،سید المرسلین ہیں، خاتم النبیین ہیں، رسولِ کائنات ہیں ، فخرِ موجودات ہیں ،صاحب کمالات ہیں ، سید افلاک ہیں ، صاحبِ لولاک ہیں ،شفیع المذنبین ہیں، رحمةٌ للعالمین ہیں، محمد رسول اللہ ہیں ،ﷺ
آپ کی بے شمار عظمتوں، رفعتوں، بلندیوں اور ارجمندیوں کا اندازہ یک مشت خاک سے محال ہے، "چھوٹا منھ بڑی بات ہے ” وہ حصر و شمار سے پرے ہیں، یہ تو اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے کہ آپ کیا ہیں اور کس مقام رفیع اور مرتبۂ علیا پر فائز ہیں، ہم تو صرف اتنا جانتے ہیں کہ "بائے بسم اللہ ” سے لے کر "سینِ والناس ” تک پورا قرآن مجید آپ ہی کی مدحت اور آپ ہی کی نعت ہے ۔

محمد نقشِ اوَّل حرفِ آخر
محمد ابتدا ہیں، انتہا ہیں
محمد کے خدا ہی کو خبر ہے
محمد کیا نہیں ہیں؟ اور کیا ہیں؟ ﷺ

اللہ کی سر تا بقدم شان ہیں یہ
اِن سا نہیں اِنسان وہ اِنسان ہیں یہ
قرآن تو اِیمان بتاتا ہے انھیں
اِیمان یہ کہتا ہے مری جان ہیں یہﷺ

بزمِ ثنائے زُلف میں میری عروسِ فکر کو
ساری بہارِ ہشت خلد چھوٹا سا عِطر دان ہے

ابو جہل جیسا بد طینت، بد شرست، کھلا ہوا سخت ترین دشمن رسول بھی ہمارے نبی کریم صلى الله عليه وآله وسلم کو صادق مانتا-
اور اس کا برملا اعلان کرتا تھا-

تفسیرِ کشاف، ج : 1، ص: 502/پر ہے کہ
ابو جہل، رسول اکرم صلى الله عليه وآله وسلم سے کہتا تھا کہ : ہم آپ کو تو نہیں جھٹلاتے، کیونکہ آپ کی صداقت ہمارے نزدیک ایک مسلمہ حقیقت ہے- لیکن جو پیغام آپ لے کر آئے ہیں اسے ہم سچا تسلیم نہیں کرتے، ہم اسے جھٹلاتے ہیں۔

وكان أبو جهل لعنه الله تعالى يقول:
ما نُكذِّبُك، لأنك عندنا صادقٌ، وإنّما نُكَذِّبُ ما جِئْتَنا به.
{ضیاء النبی، ج : 5، ص: 91}
تِرے آگے یُوں ہیں دَبے لَچے فُصَحَاعرب کے بڑے بڑے
کوئی جانے منھ میں زباں نہیں ، نہیں بلکہ جسم میں جاں نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے