منقبت

منقبت:شہِ دیں کے اشارہ پر فدا صدیق اکبر ہیں

نتیجۂ فکر: شمس الحق علیمی شمسی، مہراج گنج

شہِ دیں کے اشارہ پر فدا صدیق اکبر ہیں
تبھی تو باغ جنت میں سدا صدیق اکبر ہیں

ہدایت کے لئے روشن دیا صدیق اکبر ہیں
کیا حق نے جنہیں سب کچھ عطا صدیق اکبر ہیں

نبی کے عشق کی دولت بسائے اپنے سینے میں
جو کرتے ہر گھڑی حمد و ثنا صدیق اکبر ہیں

‏‎سفر ہو یا حضر ہو یا شبِ ہجرت بتا مجھ کو
رسولِ ہاشمی سے کب جدا صدیق اکبر ہیں

‏‎جہنم میں جلیں سب رافضی ہے ہم سے کیا مطلب
ہمارے واسطے تو رہنما صدیق اکبر ہیں

جواں میں سب سے پہلے آپ پر ایمان جو لائے
وہی تو یار غارِ مصطفیٰ صدیق اکبر ہیں

شفاعت حشر میں ہوگی نہیں تم دیکھنا اُن کی
اے شمسی جن سے دنیا میں خفا صدیق اکبر ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے