سیاست و حالات حاضرہ

ایران اور اسرائیل جنگ: نتن یاہو بے بس

13 جون 2025 کے اسرائیلی حملے (آپریشن رائزنگ لائن): اسرائیل نے ایران کے متعدد فوجی اور جوہری اہداف پر حملے کیے، جن میں تہران، نطنز، خنداب، اور خرم آباد کی جوہری تنصیبات شامل تھیں، ان حملوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری، اور جوہری سائنسدان فریدون عباسی دوانی اور محمد مہدی طہرانچی مارے گئے۔ اس کے علاوہ 14/15 جون کے حملوں میں بھی ٹارگٹڈ حملے ہوئے ہیں جن میں سات ملٹری افسران شامل ہیں۔ ایران کے اندر اسرائیلی خفیہ ایجنسی مـوسـاد کے لوگ لگاتار آپریشن کر رہے ہیں اور ایران کو اندر سے شدید نقصان پہنچا رہے ہیں، حالاں کہ ایران نے کئی جاسوس پکڑے ہیں جن میں 77 غیر ملکی افراد شامل ہیں جن میں سے اکثریت بھارتی نژاد ہے۔

ایرانی جوہری تنصیبات پر ہونے والے حملوں میں اب یہ صاف ہوگیا ہے کہ سائٹس کو کوئی مستقل نقصان نہیں پہنچا ہے، حملے اب بھی دونوں طرف سے جاری ہیں،
کل ہی ایرانی میڈیا کے مطابق ان کے 337 لوگ مارے گئے ہیں۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی حملوں میں قریب 244 لوگ مارے گئے تھے۔

اسرائیل کے نقصانات:
14/15 جون کی رات کو ایرانی جوابی کارروائی میں اسرائیلی حملے کے اگلے ہی روز ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں کی بارش کر دی۔ تل ابیب، حیفا، بیت یام، اشدود، اور عسقلان میں شدید دھماکے ہوئے۔ ایرانی وزارت دفاع کے مطابق انہوں نے:
(1) اسرائیل کی تیل ریفائنری
(2) نیوکلیئر ریسرچ سنٹر
(3) فضائیہ کے تین اڈے
(4) دو خفیہ فوجی تنصیبات
(5)ایک سائنسی تجربہ گاہ کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
ایرانی حملوں میں:
103 اسرائیلی شہری و فوجی ہلاک
987 افراد زخمی
تل ابیب، حیفا اور اشدود کے کئی علاقے ملبے کا ڈھیر بن گئے، اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کا ولا بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا، آئرن ڈوم اور امریکی تھاڈ ڈیفنس سسٹم مکمل طور پر ناکام دکھائی دیے ۔

آج نتن یاہو اپنے ملک کی حالت دیکھ کر لوگوں کو ورغلا رہا ہے کہ اس جنگ میں ہمارا ساتھ دو ورنہ عرب سے لے کر یورپ تک کوئی ایران سے نہ بچے گا۔ اسرائیل میں بھی جانی نقصان سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 125 سے تجاوز کر گیا ہے، 987 کے قریب زخمی ہیں اور کئی شہر غزہ کی طرح کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے ہیں….

ایران کا دعویٰ
ایران کے جنرل مہدی حسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم نے تل ابیب، حیفا، بیت یام کے علاوہ جگہوں پر بھی حملے کیے ہیں جن میں ملٹری بیسس، فوجی اڈوں، ہوائی اڈوں وغیرہ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے لیکن اسرائیل صرف شہروں کی تصاویر اور ویڈیو دکھا رہا ہے جس سے دنیا کو لگے کہ ایران شہریوں پر حملہ کر رہا ہے…..

اب آگے کیا؟
موجودہ صورت حال یہ ہے کہ اسرائیل کو توقعات سے زیادہ جواب ملا ہے اور نتن یاہو تلملا اٹھا ہے اور دنیا کے کئی ممالک بشمول امریکا سے مداخلت یا جنگ میں شامل ہونے کی گہار لگا رہا ہے، ٹرمپ جنگ بندی کا وعدہ کرکے آیا تھا اور چاہتا بھی نہیں ہے کہ امریکا براہ راست جنگ میں شامل ہو۔ اس لیے اگر یہ جنگ اسرائیل نہیں روکتا تو اسرائیل کا تاریخی نقصان طے ہے…

ایران اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کر رہا ہے، اردن کھل کر جب کہ عرب ممالک رڈار کی جان کاری اسرائیل کو پہنچا کر حمایت کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف غزہ کی طرف جانے والے مارچ کو مصر میں سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کئی غیر ملکیوں کے پاسپورٹ ضبط کر لیے گئے ہیں، بہتوں کو قید کر دیا گیا، ایک علاقے میں تو جوتوں اور چپلوں سے اس قافلے کا استقبال کیا گیا ہے، کتنی افسوس ناک بات ہے کہ مصر جیسا ملک اس قدر بد تمیزی پر آمادہ ہے، اسے نہ غزہ کے بچے دکھ رہے ہیں اور نہ ہی بھوک پیاس سے نڈھال ہوتے بزرگ، خواتین۔ تاریخ ایسے بزدل، ناکارہ، بے غیرت صدر کو شاید کبھی نہ دیکھے۔ رفح بارڈر پر امدادی سامان سڑ رہا ہے لیکن مصر کی عوام اور صدر آرام کر رہے ہیں، مصر نے ہی اسرائیل کو سب سے پہلے قبول بھی کیا تھا اور آج تک اپنی غلامی کا ثبوت بطور احسن دے رہا ہے….

ایران جس قدر حملے کر رہا ہے اس سے تو یہی لگتا ہے کہ ایران جلد ہی اپنے جوہری ہتھیاروں کا ٹیسٹ کرنے والا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو خطے کی صورت یکسر بدل جائے گی، بہرحال ایران کے تابڑ توڑ جوابی حملوں نے اسرائیل کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کیا ایران پر حملہ کر کے اس غلطی کر دی ہے؟

جاری….
نوٹ : یہ رپورٹ ہے، تجزیہ جلد ہی

تحریر: محمد زاہد علی مرکزی
چیئرمین تحریک علمائے بندیل کھنڈ
16/6/2025
19/12/1446

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے