لکھنؤ:21دسمبر(نامہ نگار)اترپردیش میں گذشتہ کئی دنوں سے پڑ رہے گھنے کہرے اور نشتر کی طرح چبھنے والی سر ہواؤں کی بدولت جاری شیت لہر نے عام شہریوں کی معمولات زندگی کو مفلوج کردیا ہے۔
اور لوگ گھروں میں قید ہونے کو مجبور ہیں۔
دانتوں کو کنپا دینے والی ٹھنڈ وگھنے کہرے کی کی بدولت جہاں سڑکوں پر فراٹے بھرنے والی گاڑیاں رینگتی نظر آرہی ہیں تو وہیں دفتر و ضروری کام کی وجہ سے گھروں سے باہر نکلنے کو مجبور افراد سر تا پیر اپنے آپ کو ڈھکنے کو مجبور ہیں۔ایسے میں فلاحی تنظیموں اور کارکنان کو غریب اور مفلوک الحال افراد کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے اور ان کی ہر ممکن مدد کرنی چاہیے۔
مذکورہ بالا تشویشات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا نعیم الدین فیضی برکاتی نے مزید کہا ہے کہ لوگوں کی خدمت کرنا ہی سچی انسانیت اور وقت کی ضرورت ہے۔ہمیں اس بھیانک ٹھنڈ میں اپنے آس پاس ضرورت مند افراد کی تلاش کرکے ان کے کپڑے اور ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے کہ یہ سب کام اللہ سے قریب ہونے کا ذریعہ اور وسیلہ ہیں۔