سیاست و حالات حاضرہ

"وہ تنظیم جس نے بی جے پی کو فتح دلائی (قسط نمبر:1)

تحریر: محمد عباس الازہری

•ایک طرف ہمارے پاس کاغذات میں بہت ساری تنظیمیں ہیں,لمبے لمبے القاب والے افراد ہیں ۔بہت سارے قائد,ملت,, غازی ,فاتح ,قاطع,مفکر ہیں۔سو پچاس ,دس بیس ہزار کی بھیڑ کو پوری کائنات سمجھتے ہیں۔ ایک سے ایک جبل العلم اور کوہِ ہمالیہ کی طرح کلاہ پہنے افراد ملیں گے۔ لمبی باتیں ,گاڑھے جملے پیش کرنے والے لوگ ہیں۔مساجد و مدارس کی ایک لمبی فہرست ہے ,شہرت ,نام و نمود کے خواہاں افراد کی بھیڑ ہے۔ جلسے اور پروگرام کرنے اور کرانے والوں کی ایک لمبی تعداد ہے۔دلالی ,برساتی مینڈک کی طرح نیتا اور لیڈر ملیں گے لیکن ضروری میدانوں میں کام کرنے والے بہت کم ! تعلیمی,علمی,فکری,ادبی,فلاحی ,رفاہی,تالیفی,تصنیفی,تنظیمتعمیری,ملی ,دینی ,مذہبی وغیرہ شعبوں میں زمینی سطح یعنی گراؤنڈ لیبل پر خلوص و للہیت کے ساتھ کام کرنے والے افراد ,تنظیموں اور اداروں کو انگلیوں پر گنا جا سکتا ہے ۔اور جو کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا ہے ۔
•دوسری طرف وہ تنظیم جس نے بی جے پی کو جیت دلائی وہ کتنی مضبوط ہے اور وہ لائحہ عمل طے کرکے کیسے کام کرتی ہے اس کو ملاحظہ کریں :
•آر ایس ایس میں اہم کردار "پرچارک” کا ہے۔ پرچارک :پمفلٹ بانٹنے والا نہیں۔ پرچارک وہ کارکن ہیں جو زندگی بھر شادی نہ کرنے کا عہد کرتے ہیں، جو اپنی پوری زندگی آر ایس ایس کے نظریے کو پھیلانے کے لیے وقف کرتے ہیں۔
•پرچارک آر ایس ایس کی انتظامی مشینری کی طرح کام کرتے ہیں۔ پہلے نگر پرچارک پھر وہ تحصیل پرچارک، پھر ضلع پرچارک، پھر محکمہ پرچارک ( ٣ اضلاع پر)، پھر صوبائی پرچارک، پھر علاقائی پرچارک (٣ صوبوں پر)، پھر آل انڈیا لیول پرچارک (قومی سطح) بنتا ہے۔
ان پرچارکوں کو آر ایس ایس کا” ایس ڈی ایم، ضلع مجسٹریٹ، اے ڈی ایم، اے ڈی جی اور ڈی جی وغیرہ” سمجھیں۔
Block level, District level, State level, National level
( بلاک سطح، ضلع سطح، ریاستی سطح، قومی سطح) پر اہم عہدے پرچارکوں کے پاس ہیں۔ ان کے علاوہ ہر سطح پر دو اور عہدے ہیں – سر کارواہک اور سنگھ چالک۔
قومی سطح کے سنگھ چالک کو سر سنگھ چالک کہا جاتا ہے۔ جو اس وقت موہن بھاگوت ہیں۔ سب سے پہلے ہیڈگیوار، پھر گولوالکر بنے ١٩٢٥ء میں شروع ہونے والی آر ایس ایس میں اب تک صرف ٦ سرسنگھ چالک ہیں۔ جن میں سے ٥ برہمن وہ بھی مراٹھی برہمن، صرف ١ راجپوت! باقی کسی اور ذات کے نہیں بنے۔
•سرسنگھ چالک صرف کوئی پرچارک ہی بن سکتا ہے۔ موجودہ سرسنگھ چالک خود اپنے اگلے سرسنگھ چالک کے نام کا فیصلہ کرتے ہیں۔ آر ایس ایس میں سرسنگھ چالک کا احترام ہر ایک کے لیے ضروری ہے۔سرسنگھ چالک کو سب سے زیادہ عزت دی جاتی ہے۔ تاہم آر ایس ایس میں ان کا مقام صدر جمہوریہ کے جیسا ہے۔
• سرسنگھ چالک انتظامی کام نہیں کرتے۔ وہ صرف آر ایس ایس کو ہدایت دینے کا کام کرتا ہے۔ اس کی بھلائی کے لیے چیزوں کو طے کرتا ہے۔ اصلی کام "کارواہک ” کرتا ہے۔ یہ انتظامی سطح پر آر ایس ایس کا سب سے بڑا عہدہ ہے۔ قومی سطح کی تقریب کو” سر کارواہک” کہا جاتا ہے۔ فی الحال آر ایس ایس کا "سرکارواہک” "دتاتریہ ہوسابولے ” ہیں۔ ملک بھر میں آر ایس ایس تنظیم ان کے تحت آتی ہے۔ اسی طرح نیشنل سے لیکر بلاک تک کارواہک عہدہ ہر سطح پر ہوتا ہے۔ قومی سطح کے علاوہ اس عہدے کے لیے پرچارک کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ دوسرے کارکن کو لیا جاتا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ پورے ملک میں آر ایس ایس کے بمشکل چار ہزار پرچارک ہیں۔ لیکن یہ چار ہزار دن و رات، سردیوں اور گرمیوں میں آر ایس ایس کے لیے وقف ہیں۔ وہ ساری زندگی گھر بار چھوڑ کر نکلتے ہیں اور ہر روز سنگھ کے دفاتر اور ان کے ذریعے بھیجے گئے علاقوں میں رہتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی بھی پرچارک تھے۔
• آر ایس ایس کے پرچارک دفتر میں کھانا نہیں کھاتے ہیں، لیکن تینوں وقت مختلف کارکنوں کے گھر گھر جا کر کھانا کھاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کا رشتہ بھی مضبوط ہوتا ہے۔ ممبر مستقل بنتے ہیں۔ اور باورچی خانے کے ساتھ براہ راست ان کا تعلق ہوتا ہے. اکثر نئے لوگوں کے گھر جا کر کھانا کھاتے ہیں۔
•ممبران ہر صبح شاخ میں اکٹھا ہوتے ہیں پھر موجود پارک میں جمع ہوتے ہیں۔ کھیل کود میں حصہ لیتے ہیں اور دعائیہ مجلس کا انعقاد بھی کرتے ہیں,ملکی اور غیر ملکی سیاست پر گفتگو کرتے ہیں اس میں بلاک اور ضلع سطح کے پرچارک شریک ہوتے ہیں۔ اس میں بھی عہدے ہوتے ہیں۔ جیسے برانچ ہیڈ، ایونٹر وغیرہ۔
• برانچ آر ایس ایس کے ہر کارکن کو مربوط رکھتی ہے۔ دیہاتوں، قصبوں، محلوں اور کالونیوں میں اپنی مرضی کے مطابق شاخیں لگائی جاتی ہیں۔ کچھ شاخوں میں بیس لوگ آتے ہیں، کچھ میں صرف پانچ۔ برانچوں میں علاقوں اور کالونیوں سے نئے لوگوں کو لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
• اس وقت ملک میں ٥٠ ہزار سے زائد شاخیں ہیں۔ جس میں پانچ لاکھ سے زیادہ سرگرم کارکن ہیں۔ یہ وہ کارکن ہیں جو پوری طرح سے آر ایس ایس کے لیے وقف ہیں۔ آر ایس ایس کے اسکولز ” ودیا مندر اور شیشو مندر نام سے ہر ضلع کی تحصیل میں ملیں گے۔
زیادہ تر اسکولز انگریزی میڈیم سے ہوتے ہیں۔ اضلاع میں معیاری تعلیم دستیاب نہیں ہوتے ہیں اس لیے ان اسکولوں کی مانگ بہت ہوتی ہے۔یہ اسکول آر ایس ایس کی خوراک ہیں۔ آر ایس ایس کو بغیر محنت کے بھاری بھیڑ ملتی ہے۔ آر ایس ایس کے کارکنوں کو ان اسکولوں میں پڑھانے کی نوکری دی جاتی ہے۔شیشو مندر ودیا مندروں کی تعداد جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ ملک بھر میں چھتیس ہزار سے زائد اسکولز ہیں۔ ان میں پڑھانے والے اساتذہ، عملہ سب آر ایس ایس کے کارکن ہیں۔ ان کی تعداد کئی لاکھ ہے۔ اس سے آر ایس ایس تنظیمی اور افرادی طور پر مضبوط ہوتا ہے۔ ان اسکولوں کے لیے آر ایس ای س کی طرف سے بہت بڑا بجٹ آتا ہے ۔ہر سال آر ایس ایس کے اسکولوں کو مزید پھیلانے لیے الگ سے بجٹ مختص کیے جاتے ہیں۔ ہر سال نئی جگہوں پر اسکولز کھولے جاتے ہیں۔ آر ایس ایس کے کارکنوں کو یہاں ملازمتیں ملتی ہیں تو یہ بھی معاشی طور پر مضبوط ہوتے ہیں۔یہ لوگ آر ایس ایس کا کام پوری طاقت سے کرتے ہیں۔یہ اسکولز آر ایس ایس کے مراکز اور پروگراموں کے لیے ہوتے ہیں۔ ان کو کوئی بھی پروگرام کرنا ہوتا ہے تو ان سکولز میں چلے جاتے ہیں ۔ ان اسکولوں میں ٹینٹ, کرسیاں، بستر سب موجود ہوتے ہیں۔
یہ اسکول آر ایس ایس کے ضلع، بلاک سطح کے پرچارک کے لیے ایک مستقل-عارضی دفتر کی طرح کام کرتے ہیں۔ وہ ہر ہفتے، ١٥ دن، مہینے میں ان اسکولوں میں پروگرام کرتے ہیں۔ کارکنوں کو جمع کریں۔ دیکھتے ہیں کہ اداروں نے کتنی پروموشن کی ہے۔ اگلے مہینے کیا کرنا ہے؟!
•آر ایس ایس کی ایسی کئی تنظیمیں ہیں جن کی تعداد ١٣٠جن سے زائد ہیں جیسے سیاسی نمائندگی کے لیے بی جے پی کو پہلے جن سنگھ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ بجرنگ دل، وشو ہندو پریشد، بھارتیہ کسان سنگھ، سودیشی جاگرن منچ، ونواسی کلیان آشرم، وویکانند کیندر، ہندو جاگرن منچ، سیوا بھارتی وغیرہ۔ ان تمام تنظیموں میں صدر کے بجائے ’’تنظیم منتری‘‘ کا عہدہ زیادہ مضبوط ہے۔ ان تنظیموں کے منتری صرف آر ایس ایس کے پرچارک بنائے جاتے ہیں۔ ان تنظیموں میں کیا ہونا ہے، کیا کرنا ہے، یہ سب پرچارک ہی دیکھتے ہیں۔ یہ پرچارک آر ایس ایس سے ہی ان تنظیموں کو بھیجے جاتے ہیں۔
• بی جے پی کے تمام تنظیمی نگراں پرچارک ہی ہوتے ہیں۔ یہ آر ایس ایس سے بی جے پی میں بھیجے جاتے ہیں۔ قومی سطح کی طرح علاقائی , صوبائی تنظیم سازی کا نگراں ان کو ہی بنایا جاتا ہے۔مودی جی کو آر ایس ایس سے بھاجپا میں سنگھٹن منتری کے طور پر بھیجا گیا تھا اور جو پرچارک شادی کرنا چاہتے ہیں یا سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں یا کسی اور شعبہ سے منسلک ہونا چاہتے ہیں انہیں بھاجپا میں بھیج دیا جاتا ہے کیونکہ بہت سے پرچارک آر ایس ایس میں نہیں رہنا چاہتے ہیں ان کے لیے ان کی دلچسپی کے مطابق انتظام ہے۔
•جب کمرے کے اندر تنظیم کی بات آتی ہے تو آر ایس ایس کے پرچارک کی بہت زیادہ چلتی کرتے ہیں۔ آر ایس ایس کے پرچارک کا بی جے پی عہدیداروں سے زیادہ احترام کیا جاتا ہے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی کے عہدے ایک جیسے ہیں، لیکن آر ایس ایس کا عہدہ ایک درجہ اونچا سمجھا جاتا ہے۔

• اگر کوئی آر ایس ایس میں ریاستی سطح کے عہدے پر ہے، اگر اسے بی جے پی میں بھیجا جائے تو ایک درجے اوپر یعنی اس سے اونچا عہدہ ملے گا۔ یعنی اب اسے تینوں صوبوں پر مشتمل کوئی عہدہ ملے گا۔ بے جی پی کے کارکن کے مقابلے میں آر ایس ایس والوں کی بہت عزت کی جاتی ہے ۔

• اسی طرح آر ایس ایس کے طلبہ کی سیاسی تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد یعنی اے بی وی پی ہے اس میں بھی آر ایس ایس کے ذریعے ضلع سے قومی سطح کے اہم عہدے ہوتے ہیں , یہاں جتنے بھی طلبہ لیڈر مائیک پر دادا ہیں وہ سب ہرچارک کے قدموں میں ہوتے ہیں۔اے بی وی پی کے منتری کا انتخاب آر ایس ایس کا پرچارک ہی کرتا ہے اور یہ طے کرتا ہے کہ کس یونیورسٹی میں کون الیکشن لڑے گا۔ اس وقت اے بی وی پی کے قومی تنظیم کے منتری آشیش چوہان ہیں، اس سے پہلے سنیل امبیکر تھے۔
•جیسے آر ایس ایس کے کیمپ ہیں۔ اسی طرح ہر تنظیم کے اپنے تربیتی کیمپ ہیں۔ جیسے سہ روزہ تعارفی کیمپ، جس میں اسکول اور کالج کے بچوں کو لایا جاتا ہے۔ اس کے بعد آئی ٹی سی کے نام سے سات روزہ کیمپ لگایا جاتا ہے۔ پھر ٢١ دن کا کیمپ، جسے او ٹی سی پہلا سال کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد آخری کیمپ آتا ہے۔ یہ شاید ٢٨ دن کا ہوتا ہے ۔یہ ہر سال صرف ناگپور میں منعقد ہوتا ہے۔ آر ایس ایس کا مرکزی دفتر ناگپور میں ہی ہے۔ اس کیمپ میں چنندہ ہی لوگ جاتے ہیں۔
• آر ایس ایس کے اس تنظیمی ڈھانچے کو اب صنعت کاروں، سرکاری مشینری، یونیورسٹیوں کے پروفیسروں، ممبئی کے فلمی اداکاروں اور میڈیا کی حمایت حاصل ہے۔ آر ایس ایس برانچز میں روزآنہ لگنے ہونی میٹینگوں کا مقابلہ انتخابات کے موقع پر جلسے کرکے نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ میں لکھ لکھ کر تھک گیا ہوں۔ آر ایس ایس کے بارے میں جو کچھ بتایا جاتا ہے وہ بہت کم ہے۔ آر ایس ایس مجھ سے اور آپ سے بہت آگے ہے۔ یہ تحریر لکھتے ہوئے مجھے ایسا لگتا ہے کہ شاید مجھے ایک کتاب لکھنی پڑے۔اس کا احاطہ کیا جا سکتا ہے۔
جاری ۔۔۔۔۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com