علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیے جاؤ
تحریر: شاہ خالد مصباحی،ھ سدھارتھ نگر یو۔پی۔
mohdkhalidmisbahi@gmail.com
صبح و مسا اللہ اور اس کی وحدانیت پر جان قربان کردینے والے بندے ، ہند میں پرچم اسلام کے حامیان ، شرک وبدعت اور اکرام لا شریک لہ میں ادنی سی لغزش مستانہ غیر متناہی کے بھی منکر ، خدا جانے کیسی کیسی کیفیت لا شعوری ان کے اندر ، روز بروز پیدا ہوتی ہوئی جا رہی ہے ، جگ جاگے ، منے سوئیں یہ قضیہ ضرور عالم میں خود کو ہندی مسلمانوں کے ترجمان معتارف کرانے والے ، اپنے خاندانوں سے شرک و بدعات کی قندیلیں روشن کر رہے ہیں کہ ۔۔۔ ۔۔۔۔
ابھی حال میں دو روز قبل ، گجرات کے ایک پروگرام میں مدنی خاندان کے ایک مشہور ، پر وقار مانے جانے والے عالم ، مولانا اسجد مدنی صاحب فرماتے ہیں کہ `دیوالی مناؤ کیونکہ دیوالی مرحوم مولانا حسین احمد مدنی بھی مناتے تھے’ ، دیوبندی مسلک کے سب سے بڑے ، مشہور مترجم اور دارالعلوم دیوبند کے سروے سربا ، فارغین کی مجموعی تربیت کے آماج گاہ ، حق باطل کے درمیان شمشیر برہنہ کی کلی تصویر بنا کر پیش کیے جانے والے دیوبندی مسلک کے یہ بندگانِ خدا!
ایسی ایسی بیان بازیاں کہ
یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود!
حامیان مدنی خاندان!
کیا اب اپنے مولانا مرحوم کی کرامت مستترہ پر عمل پیرا ہوں گے؟
یہ عالم اسلام کے لیے بہت تکلیف دہ بات ہے کہ مدنی صاحب آپ، اپنے والد مرحوم کا اتنا بڑا قیمتی اثاثہ قوم مسلم سے اتنے دنوں تک چھپا کر رکھے ، یہ قوم تو اب آپ کی باتوں، اور منھ پردہ بھلائیوں کی کفیل بن چکی ہے ، جانشینی کا اتنا بڑا رقبہ ہونے کے باوجود، مولانا مرحوم کی سنت سے لوگوں کو محروم رکھنا ، کہاں تک آپ کی یہ دیانتداری ثابت کرتی ہے ۔
خیر ، جہاں تک آپ کے بڑے بھائی مولانا ارشد مدنی نے ہندی قوم مسلم کی اس قدر رہنمائی فرمائی کہ ہندوستانی مسلمانوں کو سب سے زیادہ ضرر پہنچانے والی تنظیم ، آر ایس ، ایس کے سربراہ موہن بھاگوت سے ملنے کےبعد فرماتے ہیں کہ بھارت کے مسلمان خود کو ہندو بھی کہہ سکتےہیں ۔ اور آپ سے بھی یہی امید کی جا سکتی تھی کہ ، بھائی جان سے نا ہو پانے والی خدمات کو بہتر طریقے سے آپ نے انجام دیا ۔ جس کی بہترین تعبیر اس جملے میں پیش کی جاتی ہے کہ
سرے این از اسرار مدنی توحید است و بس
مسلک اہل سنت و جماعت، حنفی بریلوی کے اکابرین نے ان کے زر مبادلہ کی صورت میں چلتی ہوئی زبانوں کی تشریح و وضاحت بہت پہلے اس معنی میں کردی تھی کہ
آنکہ نام تو مسلمان کردہ است
از دوئی سوے یکی مسلمان است
بگولے کی طرح دکھنے والے سفید فام افراد ، کہ ابلیس بھی دیکھے تو مسلماں ہو جائے ، بنام بھارتی مسلمانوں کے قائدین کے یہ نظریات ہیں جسں کی تجویز پیش کرنے سے ایک جاہل مسلمان بھی ، خشیت الٰہی سے کانپ جائے گا ، لیکن دیکھتے ہیں کہ جس طریقے سے ان کے ہی جماعت کے اکابر علماء میں شمار ہونے والے، مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی صاحب نے ویڈیوز کے ذریعہ کفر سے لبریز مولانا مرحوم کی طرف منسوب، مدنی صاحب کی حرکت پر افسوس ظاہر فرما کر ، ایسے مولاناؤں کے بائیکاٹ کا اعلان فرمایا ہے ، کیا دیگر علمائے دیوبند اور مدنی مشایخین بھی ایسا ہی حکم نامہ جاری فرمائیں گے ؟ یا کہ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔
اور سب بھول گئے حرف صداقت لکھنا(ع)
لیکن بطور خیر خواہ امت ، میں، ارباب دارالعلوم دیوبند ، لائق احترام مہتمم صاحب سے عریضہ پیش کروں کہ آپ اپنے دارالعلوم کے فارغین پر ، دوبارہ ریسرچ کرائیں ، اس قدر قیمتی عمل ، امت کے لے سرمایۂ ہدایت اب ابھار کر لایا جارہاہے جس کی ضرورت شب فردا سے ، اس قوم کو تھی!
شرم آنی چاہیے ایسے ملاؤں کو جنہوں نے لباس اسلامیات سے خود کو پیراہن کرکے اس قدر کفریانہ بیابازیوں سے کتراتے نہیں ۔
دارالعلوم دیوبند ہندوستانی مسلمانوں کے لیے ایک قابل فخر ادارہ ہے ۔ لیکن جب تدریس کی گراں قدر مسندوں پر ان جیسے ناعاقبت اندیشوں،عقل کے اندھوں اور کج فہمی سے لبریز مولاناؤں کو بٹھائیں گے ۔ جن کی ساری شہرت خاندانی اجارہ داری اور لغویات سے پر بیانات پر مشتمل ہے ۔
تو آپ یوں ہی بس امید رکھیں کہ آپ کی جماعت ، ادارہ ، اور اکابرینِ دیوبند کی ترجمانی بھی اسی قدر ہوگی ۔
دعا ہے کہ
ان خاکیوں کو ہدایت دے مولیٰ
اس خاک میں ملنے سے پہلے