سیاست و حالات حاضرہ

وقت نے یوں کروٹ بدلی

آج سے دو ڈھائی ماہ قبل جب ملک میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پاس ہوا یقینا ملک کے مسلما نوں کے سا تھ دو رخی اپنا ئی گئی، جس کے بعد ملک گیر پیمانے پر ہزارہا رکاوٹوں کے باوجود احتجاجات ہو تے رہیں جو حا لیہ تباہ کن و با کورونا وائرس سے احتیا طی تدا بیر کے پیش نظر پورے ملک میں تاریخی۱۲/ دنوں کے لاک ڈاؤن (عوامی کرفیو) ہونے کی وجہ سے ٹھنڈے بستے میں جاتے دکھائی دے رہیں ہیں۔اسی اثنا میں جب کہ اس کالے قانون کے خلاف احتجاجات ہو رہے تھے تو بعض نوآموز قلم کاروں کے نوک قلم میں طغیانیت اور قوم مسلم کی تحفظ و بقا کے لیے دلوں میں ابھرتے جذبا ت نے کچھ اس قدر ہل چل مچائی کی ان حضرات نے قوم کے رہبر و رہنما علماے کرام و مشائخ ذوی الاحترام کے خلاف کچھ چبھتے ہوئے مضامین لکھ ڈالے مثلاً ارباب خانقاہ خاموش کیوں؟ قوم کے علما کیا کر رہیں ہیں؟ قوم کے ٹھیکے دار کہاں ہیں؟ وغیرہ وغیرہ؛ جس میں علماے کرام و مشائخ خانقاہ کی خاموشی پر سوالات اٹھائے گئے تھے کہ آخر وہ خاموشی کیوں اختیار کئے بیٹھے ہیں ارے انہیں تو نا صرف بولنا چاہیئے بلکہ سڑکوں پر اتر کر احتجاج میں بھی شامل ہونی چائیے یہ سوالات بروقت صحیح بھی تھے کہ علماے کرام اس قوم کے رہنما فقط دینی معاملات میں ہی نہیں بلکہ دنیاوی معاملات میں بھی اس قوم کے رہبر علماے کرام ہی ہیں۔ خود راقم الحروف کے دل میں بھی یہ بات پیدا ہوئی تھی کہ میں بھی نا کیوں علماے کرام و مشائخ عظام کی اس چپی پر کچھ لکھوں اور ان کی توجہ اس امر کی طرف مبذول کراؤں مگر چونکہ دیگر قلم کار حضرات نے یہ کام انجام دے ہی دیا تھا لہذا اس کے اعادہ کی ضرورت محسوس نہیں کی اور بعض حضرات نے اس قدر سختی کے ساتھ جو خامہ فرسائی کی تھی کہ ا ن کے مضامیں سے بے ادبی کے عنصر نمایاں ہو رہے تھے باوجودیکہ علماے کرام و مشائخ عظام اگر ہمہ وقت ہمارے لیے فکر مند نہ رہتے ہوں مگر اکثر اوقات انہیں قوم وملت کی ہی فکر کھائے جاتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ اس خاموشی کے پیچھے کوئی راز ہو جس سے ہم بے خبر ہوں بس یہی سب سونچ کر قلم نہ اٹھا سکا۔ اور پھر کچھ دنوں بعد وقت نے کچھ یوں کروٹ بدلی کہ وہیں قلم کار جو علماء ومشائخ کی بال کی کھال نکالنے کوتیار تھے انہیں صاحب قلم وقرطاس کو علما و مشائخ سے دعاؤں کی التجائیں کرتے دیکھا گیا کہ حضرت دعا فرمائیں! اللہ تعالی ہمیں اس بلا (کرو نا وائرس) سے نجات بخشے اور ان علماے کرام و مشائخ عظام کی محبت بھی ملاحظہ کریں کہ انہوں نے ملک و ملت کے حق میں اپنے ہاتھوں کو بارگاہ ایزدی میں بلند بھی کیا۔

تحریر: قمر ادیب (ایڈیٹر: گل رنگ ڈائجسٹ و ہمارا پیام ویب پورٹل گورکھ پور)

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے