ازقلم: ساجد محمود شیخ، میراروڈ
مکرمی! فرقہ پرست طاقتیں تاریخ کے ساتھ کھلواڑ کرتی رہیں ہیں اور تاریخ کی غلط تشریح کرکے مذہبی منافرت کو بڑھاوا دیا جاتا رہا ہے۔ سماج کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کیا جاتا ہے اور اس کا سیاسی استحصال کیا جاتا ہے ۔چھترپتی شیواجی مہاراج اور مسلم بادشاہوں کی آپسی جنگ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ ڈراموں اور فلموں کے ذریعے مسلمانوں کو شیواجی مہاراج کا دشمن بنایا گیا ہے۔ اس کے علاؤہ شیواجی مہاراج کی حکومت کو ہندو مذہب کی حکومت بتانے کی کوشش کی گئی ہے۔ جب کہ معاملہ اس کے برعکس ہے۔ شیواجی مہاراج نے جس خودمختار حکومت کی بنیاد ڈالی تھی وہ ایک غیر مذہبی اور سارے مذاہب کا یکساں احترام کرنے والی حکومت تھی ۔یہی وجہ ہے کہ ہم شیواجی مہاراج کی فوج کے اہم سپہ سالاروں میں مسلم سپہ سالاروں کو دیکھتے ہیں،یہاں تک کہ اُن کے ذاتی محافظ مداری مہتر ایک مسلمان تھے جنہیں نے نازک مواقعوں پر شیواجی مہاراج کی جان بچائی تھی ۔ خود مہاراج بھی قرآن کا احترام کرتے تھے اور مسلم خواتین کی عزّت کرتے تھے۔
فی الواقع یہ ہے کہ فرقہ پرستوں نے ہمیشہ مذہبی منافرت کو پھیلانے میں اپنی زمین تلاش کی ہے تاریخ کو مسخ کرکے پیش کیا اور اپنے مطلب کے لئے فرضی قصّے گھڑ لئے گئے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ حقیقی تاریخ کو برادرانِ وطن کے سامنے پیش کریں،تاکہ فرقہ پرستوں کی سازش ناکام ہو اور فرقہ وارانہ کشیدگی ختم ہو۔ جب تک سماج سے فرقہ پرستی کا زہر ختم نہیں ہوتا اس وقت تک مثبت سیاسی تبدیلی کا امکان کم ہے ۔