تحریر: طارق انور مصباحی، کیرالہ
ہر چہار جانب سے خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ وسیم رضوی نے قرآن مقدس کی 26 آیات مقدسہ کی توہین کی ہے۔ان آیات مقدسہ کے بارے میں کہا کہ ان سے فتنے کو بڑھاوا ملتا ہے۔ان تمام کو قرآن مجید سے نکال دینا چاہئے۔
اگر اس نے ایسا کہا ہے تو اس کے کفر وارتداد میں کوئی شک نہیں۔
چودہ صدیوں تک کسی نے قرآنی آیات پر کوئی سوال نہ اٹھایا۔جب سلطنت عثمانیہ زوال پذیر ہو گئی اور عالم اسلامی کی جمعیت منتشر ہو گئی,تب لوگ مذہب اسلام کے اصول و ضوابط پر سوال اٹھانے لگے۔قرآن عظیم پر تنقید آرائی کا بازار گرم ہوا۔اسلام کے خلاف زہر افشانی کے لئے مسلم نما چہروں کی تلاش ہوئی۔
سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین اسی کارستانی کے دو بد ذائقہ پھل ہیں۔وسیم رضوی بھی اسی خاردار شیطانی درخت کا ایک بدنما ترش ذائقہ پھل ہے۔
اللہ کرے کہ یہ شیطانی درخت سوکھ کر مردہ ہو جائے,تاکہ امت مسلمہ امن وامان سے رہے:(آمین)