تحریر: محمد صدر عالم مصباحی
امام روشن مسجد، میسورروڈ، بنگلور
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا مقدس کلام ہے اس میں کسی قسم کی تحریف یاترمیم کی کوئی گنجائش نہیں۔رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے زمانہ سے لیکراب تک ہردورمیں قرآن کریم کی مخالفت کرنے والے ہوئے اورانہوں نے اپنی دریدہ دہنی کاثبوت دیتے ہوئےتحریروتقریرمیں قرآن مخالف بیان بھی دیا مگروہ اپنے عزائم ومقاصدمیں کامیاب نہ ہوسکے،اس لئے کہ قرآن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری خودرب کائنات نے اپنے ذمہ کرم پرلے رکھاہے۔قرآن کریم جوپوری دنیاکے لئے امن وانسانیت اور خیروہدایت کاپیامبرہے،اس کے باوجودروزازل سے قرآن کریم کے خلاف اسلام دشمن عناصر کی ریشہ دوانیاں جاری رہی ہیں۔ہمارا محبوب وپیاراملک ہندوستان مشترکہ تہذیب وثقافت کے گہوارے کےطورپرپوری دنیامیں ایک انفرادی شناخت وپہچان رکھتاہے،مختلف تہذیب وسماج سے وابستہ افراداپنی اپنی تہذیب وثقافت کے ساتھ سیروشکرہوکرخوشگوارزندگی گزارتے چلے آرہے ہیں،لیکن حالیہ چندبرسوں سے کچھ سرپسندعناصریہاں کی گنگاجمنیٰ تہذیب میں نفرت کازہرگھولنے کی شیطانی سازشوں میں مصروف عمل ہیں،اس شیطانی خاکے میں رنگ بھرنے کاکام انجام دینے والوں کی فہرست میں گستاخ زمانہ،دریدہ دہن،خبیث طبیعت اورکمینہ ذہنیت کامالک”وسیم رافضی“کانام اورکام بہت نمایاہے۔قرآن مقدس جس نے دنیائے انسانیت کوانسانی اخوت ومحبت کی ڈوری میں پروکرامن وسکون کے ساتھ زندگی گزارنے کادرس دیااس کتاب الٰہی کی مقدس 26آیات کریمہ کے متعلق سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن جو”ملعون وسیم رافضی“کی جانب سے دائر کی گئی ہے وہ دراصل سیاسی آقاؤں کوخوش کرنے اور اپنے جرائم(یعنی وقف بورڈگھوٹالہ سے توجہ ہٹانے) اوربدعنوانیوں پرپردہ پوشی کرنے کے لئے اس طرح کے شیطانی حربے اورہتھکنڈے آزمارہاہے،کیونکہ وقف بورڈگھوٹالہ کی ”سی بی آئی“جانچ جاری ہے، اورصحیح معنوں میں یہ سب سستی شہرت کے حصول کی ایک ناکام کوشش کے سواکچھ بھی نہیں۔اس کےگستاخانہ بیان کے ذریعہ امت مسلمہ کے مابین پھوٹ ڈالنے کی ایک انتہائی ناپاک کوشش ہے۔اوردرحقیقت اس ملعون کا ملت تشیع سے کوئی واسطہ نہیں ہے،اس کا اسلام اوراہل اسلام سے بھی کوئی تعلق نہیں،وہ ایک ملعون اورمرتدشخص کے حکم میں ہے۔ اس بدزبان اورگستاخ کایہ کوئی نیاکھیل نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی خلفائے راشدین،اورحضورنبی اکرم،نورمجسم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کی شان اقدس میں دریدہ دہنی کامظاہرہ کرچکاہے۔قرآن مجیدوہ پاکیزہ کتاب الٰہی ہے جس میں کسی قسم کی تبدیلی وترمیم کی کبھی گنجائش تھی نہ ہے اورنہ کبھی ہوگی،اس کتاب مقدس کی عظمتوں سے کھیلنے والے ہمیشہ منہ کی کھائی ہے۔
وسیم رافضی کی جانب سے توہین قرآن کا اقدام ایک منصوبہ بندسازش کاحصہ ہے،اورایک خاص مکتب فکر کوبدنام کرنے کی مذموم کوشش ہےجس کی تہ تک پہونچنے کی اشدضرورت ہے۔وہ ہمیشہ سے اسلام دشمن طاقتوں کا آلہ کاررہاہے تاکہ مسلمانوں میں فتنہ وفساد کے بیج بوئے جاسکیں۔وسیم رافضی نے اپنے اس عمل سے یہ ثابت کیاکہ اس کاتعلق یزیدخبیث کی نسل سےہے۔حضرات خلفائے ثلٰثہ پرطاقت کے بل پرقرآن مجیدمیں تبدیلی کاالزام ایک بہتان عظیم اورتاریخی وعلمی اعتبار سے بالکل بے بنیادہے۔ہم اس دریدہ دہن وسیم رافضی کےقرآن مخالف بیان کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت ہندسےمطالبہ ہے کہ وہ امن وامان درہم برہم کرنے کی پاداش میں ایسے بدزبانوں اورخبیثوں کولگام دینے کے لئے سخت ترین سزادے۔ہندوستانی عوام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ امن وامان کی فضاکوبحال رکھیں،جوش وجذبات میں آکر کوئی غیردانشمندانہ فیصلہ نہ لیں۔سپریم کرٹ جلدہی اس لغوولایعنی درخواست پراپنے ردعمل کااظہارکردےگا۔