ازقلم : محمد شوقین نواز شوق فریدی
ہیں سراپا آپ رحمت مصطفی
آپ سے جگ میں ہے راحت مصطفیٰ
نار دوزخ میں وہ کیسے جائے گا
"جس کی لے لیں گے ضمانت مصطفیٰ”
آپ کو مردہ جو کہتا ہے خبیث
پائے نہیں سکتا وہ جنت مصطفیٰ
التجا ہے کیجیے چشم کرم
میری بڑھ جائے ذہانت مصطفیٰ
کیجیے رب سے دعا کہ دہر سے
دور ہو جائے ہر آفت مصطفیٰ
ہے یہ حسرت آپ کی ناموس پر
شوق بھی پائے شہادت مصطفیٰ