تصویریں دیکھ کر کافی تکلیف ہوئی کہ جماعت اہل سنت کے نامور عالم دین بہترین مدرس و مصنف اور منجھے منجھائے خطیب و ادیب حضرت علامہ مفتی ابوطالب صاحب قبلہ نوری استاذ دارالعلوم نورالعلوم کنہٹی، سلطان پور کا دردناک سڑک حادثہ ہوگیا۔ جس میں آپ کو کافی چوٹ آئی جس کی وجہ سے آپ آئی۔سی۔او۔ میں چلے گئے۔
اللہ رب العزت حضرت مفتی صاحب قبلہ کو صاحب لولاکﷺ کے صدقے جلد از جلد شفا عطا فرمائے۔
عجب اتفاق ہے کہ قبل جمعہ آپ نے فون کرکے بھاگل پور(بہار) کے ایک پروگرام میں ساتھ میں شرکت کرنے کی بات کی اور ٹکٹ بھی بک کروایا۔ مگر تھوڑی دیر بعد حضرت مفتی شمس القمر صاحب قبلہ سے بات ہوئی تو آپ نے یہ تکلیف دہ خبر سنائی کہ جمعہ کے روز آپ کے ادارہ سے تقریباً 10 کلومیٹر دور ایک مقام پر دن میں ہی گیارہویں شریف کا پروگرام تھا جس میں شرکت کے بعد حضرت مفتی صاحب واپس لوٹ رہے تھے کہ اچانک نامعلوم گاڑی نے پیچھے سے ٹھوکر ماردی جس کی وجہ سے آپ کو شدید چوٹ آئی اور آپ آئی۔سی۔او۔ میں داخل ہیں۔
یقینا حضرت مفتی صاحب قبلہ اہل سنت والجماعت کے عظیم سرمایہ ہیں۔ آپ کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے والے حضرات ہماری ان باتوں کی تائید کریں گے کہ حضرت مفتی صاحب انتہائی خلیق، ملنسار اور مخلص آدمی ہیں بڑوں کی قدردانی اور چھوٹوں پر شفقت آپ کا شیوہ رہا ہے۔ اللہ جل و علا آپ کی خدمات جلیلہ کے طفیل آپ کو صحت یاب فرمائے۔
دعاگوودعاجو : (مولانا) صاحب علی چترویدی
پرنسپل دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور، سدھارتھ نگر یو۔پی۔ انڈیا