ازقلم: عبید رضا عطاری
متعلم جامعہ المدینہ آفندی ٹائون حیدر آباد درجہ ثالثہ
پیارے اسلامی بھائیو!!
تعلیم کی اہمیت ایسی ہے کہ
اللہ پاک نے اپنی پہلی وحی میں لفظ إقرا (پڑھو) کے ذریعے پڑھنے کی ترغیب دی ہے۔ اور دین اسلام کے آخری نبی (مُحَمَّد مصطفٸ ﷺ) کو نبوت کے بعد سب سے پہلے پڑھنے کاحکم دیا۔ جبکہ تعلیم ایک ایسی نعمت ہے جو انسان کو دوسری مخلوق پر فضیلت دیتی ہے۔ جبکہ دین اسلام میں تعلیم کی ایک بنیادی اہمیت ہے۔
اسلام انسانوں کو تعلیم کی ہدایت دیتا ہے کہ انسان اپنے تعلیم میں اضافہ کی کوشش کرتا رہے اور ساتھ ہی تعلیم میں اضافہ کی دعا بھی کرتا رہے۔ نبی اکرم ﷺ نے بھی تعلیم میں اضافہ کیلۓ دعا کا حکم دیا۔ اسی کے ساتھ ایسی تعلیم سے بھی پناہ مانگے جو غیر نفع ہو۔
تعلیم حاصل کرنے میں جد و جھد ، صبر و استقامت اور نہ تھکنا انسان کی شان ہونی چاہیۓ اور اپنے علم کو مفید بنانا ، خود فاٸدہ اٹھانا دوسروں کو فاٸدہ دینا انسان کی صفت ہونی چاہیے۔ اگر تعلیم میں اضافہ کا خیال نہ ہو تو یہ تعلیم کا نقصان ہے۔
مزید تعلیم کی خواہش نہ ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ آدمی اپنی تعلیم سے فاٸدہ نہیں اٹھا رہا۔ اپنی تعلیم کو مفید بنانے کیلۓ دوسروں کو علم سکھاۓ اس لئے کہ تعلیم کا حصول سب کیلۓ برابر ہے۔ اور موجودہ دور میں جو علم رکھتے ہے وہ اُن لوگوں یعنی: مردوں ، عورتوں ، لڑکوں ، لڑکیوں کی بنیادی تعلیم کی فکر کریں جو لا علمی کی وجہ سے نہ صرف جہالت میں ڈوبے ہے بلکہ ارتداد کے کنارے پہ کھڑے ہیں۔
آج صورتیں حال یہ ہے کہ مسلمان تعلیم کے معاملہ میں دوسری قوموں سے پیچھے ہے۔ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: علم سیکھنا ہر مسلمان (مرد و عورت) پر فرض ہے۔
اس لئے کہ اگر کوئ شخص اپنا فرض انجام نہ دے اور خود تعلیم حاصل نہ کرے یا اپنے بچوں کو تعلیم نہ سیکھاۓ تو یقینا یہ ایسا گناہ ہے جس پر آخرت میں پکڑ ہوگی اور سزا دی جاۓ گی۔ اور جو لوگ فرض ادا کرتے ہیں وہ نہ صرف اس دنیا میں ترقی کرتے ہے بلکہ الله پاک کی حفاظت میں ہوتے ہیں۔ اور جنت ان کا مقدر ہوتی ہے۔ اللہ عزوجل کی رحمت سے۔
اللہ تعالیٰ سے دست بدعا ہوں کہ اللہ پاک ہم سب کو ایمان اور تعلیم سے مزین فرمائے۔ اور ہمیں توفیق دے کہ ہم اپنے بچوں اور بچیوں کو اعلی تعلیم سے آراستہ کریں۔
{ آمین بجاہ طہ و یسین }