اسلام کی اساس دو بنیادی ستونوں پر قائم ہے: تعظیمِ رسول ﷺ اور اتباعِ سنت۔ ایمان کی پختگی اور دینی بقا انہی دو حقیقتوں کے ساتھ وابستہ ہے۔ قرآن و حدیث نے واضح کر دیا کہ حضور ﷺ کی تعظیم ایمان کا حصہ ہے اور آپ کی سنت پر چلنا دین کا تقاضا۔ جب کبھی امت ان دونوں اصولوں سے کمزور ہوئی ہے تبھی امتِ مسلمہ میں فتنہ و فساد کے دروازے کھلے ہیں۔ تاریخِ اسلام گواہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں ایسے مجددین اور مصلحین پیدا کیے جنہوں نے ایمانی چراغ کی لَو کو تیز تر کیا اور باطل نظریات کا علمی محاسبہ کیا۔ برصغیر میں ان مجددین میں سب سے نمایاں اور اثر انگیز نام امام احمد رضا خان قادری بریلوی علیہ الرحمۃ کا ہے۔
"برصغیر کا دینی و فکری پس منظر:
انیسویں صدی عیسوی میں برصغیر (پاک و ہند، نیپال و بھوٹان، بنگلہ دیش و سری لنکا اور مالدیپ) مختلف قسم کے فتنوں اور فکری انتشار کے زہریلے اثرات میں گھر چکا تھا۔ انتشارِ فکر و نظر میں شامل ان فتنوں میں انگریزی سامراج کا تسلط اور مغربی تہذیب کی اندھی تقلید، نجدی تحریک، نیچریت، قادیانیت اور منکرینِ حدیث جیسے گروہوں کا ظہور، تقلیدِ ائمہ کو کمزور کرنے اور عشقِ رسول ﷺ کو "بدعت” کہنے کی مہم، اولیاء اللہ کی تعظیم و محبت کو شرک قرار دینے کی تحریک، مسلمانوں میں فرقہ واریت اور دینی بیزاری کا بڑھنا وغیرہ شامل ہیں۔
ایسے ماحول میں اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ نے میدانِ علم و عمل میں امتِ مسلمہ کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا۔ ایک طرف عشق و محبتِ رسول ﷺ کا پرچم بلند کیا تو وہیں دوسری طرف ہر فتنہ انگیز نظریے کا قرآن و حدیث اور اجماع امت کی روشنی میں مدلل جواب دیا۔
امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ: ایک جامع شخصیت
اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ کی ولادت 10 شوال المکرم 1272ھ / 14جون 1856ء کو بریلی شریف میں ایک علمی خانوادے میں ہوئی۔ آپ کا علمی سفر حیران کن رہا۔ آپ نے محض پونے چودہ سال کی عمر میں تکمیلِ حصول علم کے بعد فتویٰ نویسی کا آغاز کیا، آپ کو 50 سے زائد علوم و فنون میں مہارت حاصل رہی، آپ نے ایک ہزار سے زیادہ کتب و رسائل تصنیف کئے۔ آپ فقیہ، محدث، مفسر، مفتی، شاعر، محقق، ماہرِ فلکیات، ریاضی داں اور اعلی مرتبت عاشقِ رسول ﷺ تھے۔ آپ کی سب سے بڑی پہچان یہی ہے کہ آپ نے دین کے ہر شعبے کو محبتِ رسول ﷺ اور اتباعِ سنت کے رنگ میں ڈھالنے کا کام کیا اور فکرِ اصحابِ رسول و سلف صالحین کو دلائل کی صورت میں پیش کیا۔
تعظیمِ رسول ﷺ : ایمان کی بنیاد
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ کے نزدیک حضور ﷺ کی تعظیم محض ایک اخلاقی رویہ نہیں بلکہ ایمان کا بنیادی حصہ ہے۔ آپ نے اپنی تحریروں میں واضح فرمایا کہ قرآن میں جہاں بھی اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کا ذکر کیا، وہاں ادب و احترام کے اصول بھی بیان کیے۔ آپ کی تحاریر و فتاوؤں کے مطابق: "جو تعظیمِ رسول ﷺ میں کمی کرے، اس کے ایمان میں کمی واقع ہو جاتی ہے، جو اہانت رسول کرے وہ دین سے خارج ہوجاتا ہے۔” اس لئے کہ حضورِ اکرم صل اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے کہ ایمان تمہارے نبی کی محبت کا نام ہے۔ آپ نے ان فتنہ پردازوں کا رد کیا جو میلادِ مصطفی ﷺ، قیام، صلوٰۃ و سلام، یا نعت خوانی کو بدعت کہتے تھے، اور قرآن و حدیث سے ثابت کیا کہ یہ سب تعظیمِ رسول ﷺ کے عملی مظاہر ہیں اور دین میں پسندیدہ عمل ہیں۔
اتباعِ سنت: محبتِ رسول کا عملی ثبوت
اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ کا عشقِ رسول ﷺ جذباتی نعروں تک محدود نہ تھا، بلکہ آپ نے اتباعِ سنت کو ہر مومن پر لازم قرار دیا۔ آپ نے ساری زندگی یہی درس دیا کہ: "محبتِ رسول ﷺ کا دعویٰ اُس وقت سچا ہوگا جب بندہ اپنی زندگی کا ہر لمحہ سنت کے مطابق گزارے۔” اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ کا دور علمی و فکری فتنوں کا دور تھا۔ آپ نے جن نظریات کا رد کیا، ان میں اہم یہ ہیں:
1) ابن عبدالوھاب نجدی کے نظریات: جو اولیاء و صالحین کی تعظیم کو شرک قرار دیتے ہیں۔
2) نیچریت: جو دین کو محض عقلی فلسفے اور مغربی و سائنسی فکر کے تابع کرنا چاہتے ہیں۔
3) منکرینِ حدیث: جو سنتِ نبوی ﷺ کی حُجّیَّت کا انکار کرتے ہیں۔
4) قادیانیت: جو ختمِ نبوت کے عقیدے پر حملہ آور ہیں۔
آپ نے قرآن، حدیث، اجماعِ امت اور ائمہ کرام کے اقوال سے یہ ثابت کیا کہ ان چاروں نظریات کی جڑیں باطل ہیں، اصل اسلامی روح کے خلاف ہیں اور یہ امت کے لیے گمراہی کا دروازہ کھولنے والی ہیں۔ آپ کی تحریریں، خصوصاً "فتاویٰ رضویہ” آج بھی باطل نظریات کے خلاف مضبوط علمی قلعہ ہیں۔
جھوٹ و بہتان کی مہم
جب باطل فرقے آپ کے سنجیدہ علمی شرعی دلائل کا جواب نہ دے سکے تو انہوں نے جھوٹ اور بہتان تراشی کا سہارا لیا۔ آپ پر فرقہ پرستی کا الزام لگایا حالانکہ آپ کا منہج قرآن و سنت پر مبنی رہا ہے۔ جس پر آپ کی تحاریر دال ہیں۔ یہ جھوٹ پھیلایا گیا کہ آپ نے مسلمانوں میں اختلاف ڈالا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ نے مسلمانوں کو اختلاف سے بچانے کی مسلسل کوششیں کیں، حق اور باطل کے درمیان لکیر کھینچی، توہین رسالت کرنے والوں کو توبہ و رجوع کی طرف بلایا۔ انکار کرنے والوں پر حرمین شریفین کے جید علماء و مفتیان سے تائیدیں لکھوائیں مگر اللہ جن سے دین لے لے اُسے کون توفیق دے! رجوع و توبہ کی بجائے اپنی خفگی مٹانے کے لئے جن افراد اور نظریات نے امت مسلمہ میں اختلاف کے بیج بوئے وہی اپنے آپ کو اتحاد امت کا داعی ثابت کرنے میں جُٹ گئے۔ بہتان تراشی کرتے ہوئے آپ کو بدعتی کہا گیا جبکہ آپ کے فتاوے اور کتابیں اس بات کی شاہد ہیں کہ بدعات کا رد آپ نے شرعی دلائل سے کیا۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ نے امت میں فکری اور اعتقادی انتشار پھیلانے والوں کے ان الزامات کا جواب الزام تراشی سے نہیں بلکہ مزید تحقیق اور دلائل کے ساتھ دیا، اور امت کے سامنے حق کو اور زیادہ واضح کر دیا۔
علمی و روحانی وراثت
1) اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ نے اہل اسلام کی رہنمائی کے لیے ایک ہزار سے زائد تصانیف پیش کی ہیں جن میں فقہ، تفسیر، حدیث، عقائد، مناظرے اور نعتیہ کلام شامل ہیں۔
2) فتاویٰ رضویہ: 30 جلدوں پر مشتمل فقہی انسائیکلوپیڈیا ہے۔
3) نعتیہ کلام: عشق رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں ڈوب کر وارداتِ قلبی کو آپ نے اپنے محبوب، مصطفیٰ جانِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و سرائی میں نعتیہ کلام کی صورت میں پیش کیا، اپنے کلام کو قرآنی آیات و احادیث مبارکہ کی تفہیم کا ذریعہ بنایا، ان نعتیہ کلام میں ایک قصیدہ "مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام” اردو زبان میں ایسا درود و سلام ہے جس نے دنیا جہان کے اہلِ ایمان کے دلوں میں جگہ بنائی ہے، جسے وہ بھی محبت و عقیدت کے ساتھ پڑھتے ہیں جن کی مادری زبان اردو نہیں ہے، عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی گہرائیوں میں اتر کر لکھا گیا یہ نعتیہ سلام و کلام ایسا مقبول بارگاہ ہوا ہے کہ جو صدیوں تک عالمِ اسلام میں گونجتا رہے گا۔
4) عشقِ رسول ﷺ اور اتباعِ سنت کو عام کرنے کے لیے عملی تحریک: اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ نے کی زندگی کا مرکزی پیغام یہی رہا ہے کہ تعظیمِ رسول ﷺ کو ایمان کا مرکز بنائیں۔ یہی دین کی روح ہے۔ اتباعِ سنت کو اپنی زندگی کا اصول بنائیں۔ باطل نظریات کا علمی و پرامن طریقے سے رد کریں۔ جھوٹ و بہتان کا جواب تحقیق اور دلائل سے دیں۔ یہی آپ کی زندگی کا خلاصہ ہے اور یہی امت کی بقا کا راستہ بھی ہے۔
تحریر: رضوی سلیم شہزاد، مالیگاؤں
موبائل: 9130142313