(1)ملک ہند میں عرس رضوی میں سب سے زیادہ مشائخ عظام اور علمائے کرام شرکت کرتے ہیں،لہذا عرس شریف کے موقع پر وہاں جا بجا کتابوں کی عارضی دکانیں نظر آتی ہیں ،ہعنی عرس رضوی کے ساتھ وہاں بہت عظیم کتابی میلہ بھی لگتا ہے۔
(2)جب سے سوشل میڈیا پر کتابیں دستیاب ہونے لگی ہیں تو بہت سے وہ لوگ بھی ان کتابوں سے استفادہ کرتے ہیں جو کسی وجہ سے کتابیں نہیں خریدتے ہیں۔اگر ایسے لوگوں کو سوشل میڈیا پر کتاب دستیاب نہ ہو تو وہ پڑھ بھی نہیں پاتے ہیں،کیوں کہ پرنٹ ایڈیشن ہر جگہ دستیاب نہیں ہوتا۔یا دستیاب ہو تو وہ خریدتے نہیں۔
ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ پرنٹ ایڈیشن دنیا کے تمام ممالک تک پہنچانا بہت مشکل ہے،لیکن سوشل میڈیائی پلیٹ فارم بہت وسیع اور فاسٹ ہے۔اپ لوڈ کی ہوئی کتاب لمحوں میں ساری دنیا تک پہنچ جاتی ہے۔
پرنٹ ایڈیشن کا دائرہ محدود ہوتا ہے اور ڈیجیٹل ایڈیشن ساری دنیا میں جلوے بکھیر دیتا ہے۔
مطبوعہ کتابوں کو سوشل میڈیا پر نشر کرنے سے مکتبہ والوں کو نقصان ہوتا ہے کہ کتاب فروخت نہیں ہو پاتی ہے۔قارئین پی ڈی ایف یا ڈیجیٹل ایڈیشن پر اکتفا کر لیتے ہیں۔
اس کا ایک حل یہ ہو سکتا ہے اور مروج بھی ہے کہ سوشل میڈیا پر صرف کتاب پڑھنے کی اجازت ہو،کتاب ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت نہ ہو،تاکہ جن قارئین تک کتاب نہ پہنچ سکے،وہ آن لائن پڑھ سکیں۔
حالات کے پیش نظر یہی کہا جا سکتا ہے کہ چند سالوں بعد ڈیجیٹل ایڈیشن کو قبولیت عامہ حاصل ہو جائے گی اور پرنٹ ایڈیشن حسب سابق مقبول رہے گا۔پرنٹ ایڈیشن کی تعداد محدود ہوتی ہے۔عام طور پر کتب ورسائل ایک ہزار کی تعداد میں شائع کئے جاتے ہیں،یا اس سے کچھ کم یا کچھ زیادہ۔
اہل سنت وجماعت کے ماہنامے خریداری نہ ہونے کے سبب بند ہو جاتے ہیں۔اسی طرح کوئی کتاب ایک بار چھپ گئی تو دوبارہ وہ چھپ نہیں پاتی پے۔
ضرورت کی کتابیں سوشل میڈیا پر موجود ہوں تو بھی ان کا پرنٹ ایڈیشن فروخت ہوتا رہتا ہے،مثلا درسی کتابیں،شروحات،تقریر کی کتابیں،مسائل وفتاویٰ کی کتابیں،تاریخ وسیرت کی کتابیں۔الغرض بے شمار کتابیں ایسی ہیں جو کئی سالوں سے سوشل میڈیا پر موجود ہیں اور ان کی خرید وفروخت بھی متاثر نہیں ہو رہی ہے۔ہاں،وہ ضرورت کی کتاب ہونی چاہئے۔
پرنٹ ایڈیشن کے واسطے رقم بھی چاہئے۔اگر قلم کار کے پاس طباعت کی صورت مہیا نہ ہو تو ڈیجیٹل ایڈیشن نشر کرنا چاہئے۔ڈیجیٹل ایڈیشن میں غلطیوں کی اصلاح آسان ہے۔مطبوعات میں اصلاح مشکل بھی ہے اور کسی سبب سے لوگ اصلاح کرتے بھی نہیں یعنی کتاب چھپ گئی اور اس میں کچھ غلطی ہے تو گئے کام سے۔تصحیح واصلاح ممکن بعید ہو چکی ہے۔
شاید ہماری عملی کمزوری کے سبب یا کسی اور سبب سے شیطان حاوی ہوتا جا رہا ہے،وہ اصلاح وتصحیح کی بجائے تاویل وہٹ دھرمی کی راہ دکھاتا ہے اور شیطان کا بتایا ہوا راستہ صحیح کیسے ہو سکتا ہے۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:17:اگست 2025