اولیا و صوفیا

عرس مجدد الف ثانی سرہند سے سریا تک

امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی فاروقی رحمتہ اللہ علیہ 971ھ میں سرہند شریف میں پیدا ہوئے۔

آپ کا سلسلۂ نسب 31 واسطوں سے خلیفۂ دوم حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے آپ کے  والد مخدوم الاولیا شیخ عبد الاحد جید عالم دین اور عظیم المرتبت صوفی تھے مجدد صاحب نے بیشتر تعلیم اپنے والد محترم سے حاصل کی ، اور اس کے بعد مولانا کمال کشمیری، مولانا یعقوب کشمیری اور قاضی بہلول بدخی علیہم الرحمہ سے حاصل کیا۔آپ سلسلۂ چشتیہ اور قادریہ میں اپنے والد ماجد سے بیعت ہوئے (حضرات القدس )

سلسلۂ نقشبندیہ میں آپ نے خواجہ باقی باللہ کے ہاتھ پر بیعت کی آپ کے علم و بزرگی کی شہرت اس قدر پھیلی کہ روم،شام، ماوراء النہر اور افغانستان وغیرہ تمام عالم اسلام کے مشائخ، علماء اور ارادت مند آکر آپ سے مستفید ہوتے ۔
یہاں تک کہ آپ مجدد الف ثانی کے خطاب سے یاد کیے جانے لگے، آپ فرماتے ہیں جس دن کہ میں نے حضرت خواجہ باقی باللہ قدس سرہ کی خدمت میں حاضر ہو کر بیعت کی مجھے یقین ہوگیا تھا کہ عنقریب اللہ تبارک و تعالی اپنے کرم خاص سے مجھ کو اس راہ کی نہایت تک پہنچائے گا، اگرچہ میں اس یقین کی نفی کرتا تھا ،آپ شریعت کے بغیر طریقت کو باطل اور طریقت کے بغیر شریعت کو ناقص جانتے تھے۔

آپ نے شریعت کے تابع زندگی بسر کی، عبادت و ریاضت کا یہ عالم تھا کہ آپ اکثر فرماتے کوئی آرزو اس آرزو کے برابر نہیں رہی کہ گوشۂ خلوت میں کلمہ طیبہ کی تکرار جیسی لذت حاصل کی جائے، مگر کیا کریں کہ تمام آرزوئیں پوری نہیں ہوتیں۔

آپ کے چند اقوال
(1) لوگوں نے ریاضت کو بھوکا رہنے اور روزہ رکھنے پر منحصر کردیا ہے، لیکن متوسط مقدار میں کھانا کھانا دوام روزہ سے زیادہ مفید ہے، جب کہ لذیذ کھانے سامنے رکھے ہوں تو نصف بھوک کھانا اور نصف بقیہ سے ہاتھ اٹھا لینا سخت ریاضت ہے، اور ان ریاضتوں سے بدرجہ اولیٰ زیادہ ہے، کیوں کہ وہ کھانے کو نہ دیکھ کر کھانے سے باز رہے ہیں، اور یہ ان میں سے چکھ کر باز رہے ہیں ۔

(2)شرم آتی ہے کہ اکیلے نماز پڑھنے میں باوجود قوت استطاعت کے رکوع اور سجود میں کم تعداد میں تسبیح پڑھی جائے.

(3) نماز میں سنن و مندوبات و آداب کی رعایت حضوری قلب کا کام کرتی ہے، کیوں کہ یہ تمام رعایتیں ذکر ہیں۔
اس قسم کے بہت سے آپ کے اقوال زرین ہیں جو زندگیوں میں انقلاب پیدا کرنے والے ہیں۔

آپ کا وصال 63 سال کی عمر میں 1624ء 1034ھ سرہند شریف میں ہوا وہیں آپ کا مزار مقدس ہے آج بھی لوگ اس بارگاہ سے مستفید ہوتے ہیں، سرہند شریف کی سرزمین پر عرس مجددی 27/ 28صفر المظفر کو بڑے ہی عقیدت واحترام کے ساتھ منایا جاتا ہے ۔

یہ عرس مقدس اور اجازت و خلافت مع خرقہ کے  شیخ در شیخ ہوتے ہوئے شیخ طریقت حضرت صوفی وزیر علی سندیلوی رحمتہ اللہ علیہ تک سرزمین سندیلہ شریف پہنچا، آپ بڑے ہی احترام کے ساتھ عرس مجددی کا اہتمام فرماتے، آپ کی خدمت میں آپ کے مرید حضور حافظ سید محمد تقی رحمتہ اللہ علیہ رہا کرتے تھے، جن پر آپ کی خاص توجہ ہوا کرتی تھی اور تصور و رابطہ کی مشق کرایا کرتے اور آپ کی باطنی تربیت پر زور دیتے، آپ نے اپنی نظر خاص سے حافظ سید تقی رحمتہ اللہ علیہ کو کامل و اکمل بنا کر قطب آسام بنادیا، اور  اجازت و خلافت اور خرقہ مجددی سے نواز کر سر زمین سریا پر عرس مجدد قائم کرنے کی ترغیب دلائی، اس طرح یہ عرس مقدس سریا شریف بوڑھن پور، اعظم گڑھ، کی سرزمین پر آیا، حضور قطب آسام  ہم شبیہ غوث اعظم حضور سید تقی رحمتہ اللہ علیہ نے عرس مجددی کی تقریب کو پر زور طریقے سے عمل میں لایا، آپ کی تربیت حضور غوث پاک رضی اللہ عنہ نے بھی جابجا عالم رویا میں فرمائی، ان کے وصال کے بعد ان کے لخت جگر وخلیفہ حضور امام الاولیا سید قاسم رحمتہ اللہ علیہ نے والد صاحب کی اس روایت کو زندہ رکھا،اور آج بھی سر زمین سریا شریف، بوڑھن پور، اعظم گڑھ، پر عرس مقدس اپنی سابقہ روایتوں کے ساتھ باقی ہے جس کی سرپرستی شیخ طریقت جانشین امام الاولیا حضرت علامہ و مولانا سید شاہ حامد حسن الجیلانی قادری فرماتے ہیں اور صدارت اشرف الصوفیا حضرت علامہ و مولانا سید شاہ اشرف صاحب فرماتے ہیں، آسام، بنگال، بہار، ممبئی و دور دراز سے لوگ اس تقریب میں شرکت فرما کر زیارت خرقہ مجددی سے مستفید ہوتے ہیں، یہ منظر لائق دید ہوا کرتا ہے، ناچیز کو بھی تقریبا 9 یا  10 سال سے مسلسل عرس مجددی میں شرکت کا شرف حاصل ہے۔

از: شیخ احمؔد نقشبندی اعظمی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے