بلوا سینگر، سنت کبیر نگر(عدنان کبیر نگری) معروف عالم دین و شاعر جناب نثار احمد قاسمی کے سانحہ ارتحال پر اپنے دلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہیں اور اس عظیم سانحہ ارتحال پر اپنے دلی رنج وغم کا ظہار کرتے ہوئے اس عظیم سانحہ کو ملت اسلامیہ کے لئے عموما اہل علماء کے لئے ناقابل تلافی نقصان خسارہ ہوا ہے۔ نثار احمد قاسمی اب اس دنیا میں نہیں رہے، علماء برادری پر گویا ایک بجلی سی گر گئی ہے۔ مذ کورہ خیالات کا اظہار ارسلان انٹر نیشنل کمھریا سگرا بستی کے صدرمحمد الیاس خان نے کہا کہ نثار احمد قاسمی کے ہزاروں علمائو حفاظ آپ سے تلمذ تہ کرچکے ہیں آپ کے فرزندان گرامی بھی حفاظ کرام و علمائے عظام کے مقام و منصب پر رہ کر اللہ کے دین کی خدمت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔مذکورہ خیالات کا اظہار نئی روشنی میگزین کے ایڈیٹر سلمان کبیرنگری نے کہا کہ اس وقت ہر شخص تعزیت کا مستحق ہے وہ ہردلعزیز تھے ہر ایک کے دلوں میں رچ بس گئے تھے نثار احمد قاسمی خطیب وقت تھے فصیح البیان تھے زبان شیریں تھی خطابت کا جوہر ایسا تھا کہ بات دلوں میں اتر جاتی تھی، بصارت اسلامک فیکٹس حیدر آباد کے ایڈیٹر مفتی عبد الصمد قاسمی بستوی نے کہا کہ ہم میں سے ہر ایک کو موت کا مزہ چکھنا ہے اور اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانا ہے ، سینکڑوں لوگ آپ کو گھیرے لئے رہتے تھے یہ مقبولیت عندالناس تھی عنداللہ بھی آپ کی مقبولیت کی علامت تھی اللہ۔محی الدین آزاد سدھارتھ نگری نے کہا کہ نثار احمد قاسمی کی وفات ملت اسلامیہ کے لئے عمومی طور پر اور اہل مدارس اور ان کے تلامزہ کے لئے خصوصی طور پر ایک بہت بڑا خسارہے۔
وہیں جمعیتہ علماء ممبرا کے صدر عبدالوہاب قاسمی بستوی نے کہا کہ نثار احمد قاسمی بستوی متبحر عالم دین اور قابل رشک صلاحیت کے حامل انسان تھے، جاوید اختر بھارتی نے لو گوں سے دعا کی درخواست کی ہے، اللہ سے دعا ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائیں اور جملہ پسماندگان ہمدردان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔آمین