نتیجہ فکر : محمد اشرفؔ رضا قادری
بلودا بازار چھتیس گڑھ
علم و ادب کی جان ہوں ، اردو زبان ہوں
تہذیب کا نشان ہوں ، اردو زبان ہوں
کہتے ہیں جس کو ‘ میر تقی میر ‘ اہلِ فن
میں ان کی شان بان ہوں ، اردو زبان ہوں
غالب نے میرے باغ کو سینچا ہے خون سے
سودا کی آن بان ہوں ، اردو زبان ہوں
پوشیدہ مجھ میں سحر بیانی ہے دوستو
میں ساحر البیان ہوں ، اردو زبان ہوں
‘ گنگا ‘ کے جل سے گوندھی گئی ہے مری خمیر
‘ جمنا ‘ سی مہربان ہوں ، اردو زبان ہوں
مہر و وفا ، خلوص و محبت کی اینٹ سے
تیار ، اک مکان ہوں ، اردو زبان ہوں
آزادیِ وطن کے لیے خوب ہوں لڑی
اس واسطے مہان ہوں ، اردو زبان ہوں
انگریزوں کو بھگایا ہے ہندوستان سے
میں تیر ہوں ، کمان ہوں اردو زبان ہوں
پاتے ہیں اہلِ ہند سکوں میری چھاؤں میں
شفقت کا سائبان ہوں ، اردو زبان ہوں
تیغِ جفا سے میرا بدن ہے لہولہان
میں آج بے امان ہوں ، اردو زبان ہوں
اشرف ! ہوں خاکساری میں بالکل زمیں کے مثل
رفعت میں آسمان ہوں ، اردو زبان ہوں