نظم

نظم: خود کی خاطر نہیں،آقا کی شریعت کے لیے

نتیجۂ فکر: محمد شعیب اختر قادری

جب قلم اٹھے شہاآپ کی مدحت کے لیے
ساتھ اشعار ہوں کچھ آپ کی حرمت کے لیے

دیکھ “مَن سَبَّا نَبِیَّاً” سے اے گستاخ نبی
“فَاقتُلُو” ہے وہیں بس تیری مرمت کے لیے

قوم مسلم کو ضرورت ہے عطا کر دے ،خدا
کوئی فاروق سا پھر آۓ قیادت کے لیے

خانقاہوں سے نکلنا ہی پڑے گا صاحب
خودکی خاطر نہیں، آقا کی شریعت کے لیے

سارے عشاق شہنشاہ مدینہ کی سدا
"جان قربان ہے ناموسِ رسالت کے لیے”

ان کے گستاخ کا سر تن سے جدا ہو فوراً
خود یہ فرمان ہے سرکار کا امت کے لیے

نار دوزخ میں تو جاۓ گا ہی گستاخ مگر
کوئی انجام ہو دنیا میں شرارت کے لیے

ان کی ناموس پہ پہرہ جو نہیں دے سکتے
کون سا منھ وہ لیے آۓ ہیں جنت کے لیے؟

نعت لکھنا بھی عبث جائے گا تیرا شاعر
کچھ نہ لکھ پایا جو سرکار کی حرمت کے لیے

ان کی ناموس سے کیا بڑھ کے ہے یہ جان تری؟
دونوں عالم ہے فقط جن کی ضیافت کے لیے

ان کے گستاخ سےبدلہ نہ لیاگر اختر
شرم کی بات ہے یہ شاہ کی امت کے لیے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے