حبیب کبریا کی جس جگہ مدح و ثنا کرنا
نبی کے چار یاروں کا وہیں پر تذکرہ کرنا
نبی کی پاک سیرت نے دیا ہے درس ہمدردی
کبھی مظلوم و بے بس پہ نہ تم ظلم وجفا کرنا
حنین و بدر،خیبر کی زمیں سنیئے سکھاتی ہے
رسول پاک کی حرمت پہ تن،من،دھن فدا کرنا
رہوں جب تک شہ طیبہ کی الفت میں رہوں زندہ
مرے مولیٰ انہیں کے عشق میں مجھکوفنا کرنا
اگر تم چاہتے ہو دید سرکار دوعالم کی
زباں سے ہر گھڑی صلی علی صلی علی کرنا
دبا ہوں بار عصیاں سے کرم کی اک نظر آقا
شفاعت روزِ محشر اے مرے نورالہدیٰ کرنا
نظر کے سامنےہو امجدی جب روضہ سرور
کبھی پلکیں بچھانا تم کبھی نعتیں پڑھا کرنا
محمد رمضان امجدی مہراج گنج