غوث اکبر حضرت سید احمدکبیر رفاعی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں: بزرگو! اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کو بہت بڑا سمجھو۔ آپ ہی واسطہ ہیں مخلوق اور حق تعالٰی کے درمیان میں، آپ ہی نے خالق و مخلوق کا فرق بتلایا آپ اللہ کے بندے ہیں، اللہ کے محبوب ہیں، اللہ کے رسول ہیں، مخلوق الہی میں سب سے زیادہ کامل ہیں۔ اللہ کے پیغمبروں میں سب سے افضل ہیں۔اللہ کی طرف راستہ بتلانے والے، اللہ کی طرف سب کو بلانے والے، اللہ کی خبریں سنانے والے، اللہ کی باتیں معلوم کرنے والے ہیں۔ آپ ہی سب کے لئے بارگاہ رحمانی کا دروازہ اور دربار صمدیت میں سب کا وسیلہ ہیں۔
جو آپ سے مل گیا اللہ سے مل گیا۔ جو آپ سے جدا ہوا اللہ تعالیٰ سے جدا ہوا۔ آپ کا ارشاد ہے (صلی اللہ علیہ وسلم) کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اس کی خواہش اس شریعت کے تابع نہ ہوجاے جس کو میں لے کر آیا ہوں۔
بزرگو! خوب جان لو کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت وفات کے بعد بھی اسی طرح باقی ہے جیسی آپ کی حیات میں تھی (اور قیامت تک باقی رہے گی) یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ زمین کا اور اس کے اوپر جو کچھ ہے سب کا وارث ہوجاے تمام مخلوق (قیامت تک) آپ ہی کی شریعت کی مکلّف ہے جس نے تمام شریعتوں کو منسوخ کردیا۔ اور آپ کا معجزہ بھی ہمیشہ باقی رہنے والا ہے۔ یعنی قرآن شریف۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہیں کہ دیجئے (اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) کہ اگر تمام جن و انس اکٹھے ہوکر اس بات کی کوشش کریں کہ اس قرآن کا مثل بنا لایئں تو وہ اس کا مثل نہ لا سکیں گے۔
۔۔۔
(بنیان المشید ترجمہ البرھان المؤید ص: 37)
بزم رفاعی
خانقاہ رفاعیہ
بڑودہ، گجرات