"یاایّھاالذین آمنوا اتّقوا اللّٰه و کونوا مع الصّٰدقین”
"ایمان کے ساتھ ہم سبھی مسلمانوں کو چاہییے کہ تقویٰ وخشیّت ربّانی اپنے دلوں میں پیدا کریں اور ساتھ ہی ساتھ نیک لوگوں کی صحبت اختیار کریں،چنانچہ اس ضمن میں آپ نے اصحاب کہف کے واقعے کونفیس انداز میں بیان کر کے فرمایا کہ دیکھیے اصحاب کہف کے کتے نے سچوں کا دامن پکڑ لیا اور ان کی عزّت وناموس اور جان ومال کی پہدیداری کی تو اس کا صلہ اسے یہ ملا کہ اسے جنتی ہونے کی بشارت مل گئی اس لیے ہم غلامانِ مصطفیٰ اگر بزرگوں اور سچوں کے نقوش قدم پر چلتے ہوئے اپنے دلوں میں تقویٰ یعنی اللّٰہ کاخوف پیداکرلیں گے تو یقیناً ہمیں بھی دارین میں کامیابی مل جائے گی،کیونکہ اگر کسی بھی مسلمان کے دل میں خشیّت ربّانی پیدا ہوجائے تو وہ جملہ اوامر شرعیہ کا عامل اور منہیات سے پرہیز کرنے والا بن جائے گا”۔