نتیجہ فکر: آفتاب رضا قمری
مخدوم کا قلندر اخلاق قادری ہے
احمد رضا کا خنجر اخلاق قادری ہے
عشق و وفا کا گوہر اخلاق قادری ہے
علم و ادب کا پیکر اخلاق قادری ہے
گستاخ مصطفی کی گردن بچے گی کب تک
اہل سنن کا نشتر اخلاق قادری ہے
دین نبی کا سودا ہرگز نہیں کرے گا
ابن علی کا نوکر اخلاق قادری ہے
ہر ایک سلسلہ کے سجادگان بولے
مخدوم کا غضنفر اخلاق قادری ہے
دربار غوثیت کا صدقہ لٹانے والا
کیا خوب اس زمیں پر اخلاق قادری ہے
حقانیت کی خاطر جاں اپنی دیں گے قمری
جس کے بھی دل کے اندر اخلاق قادری ہے