خواجہ غریب نواز منقبت

منقبت در شان غریب نواز رحمۃاللہ علیہ

از قلم: مقبول احمد قادری، دارالعلوم غریب نواز ایوت محل مہاراشٹر

زمانہ ڈھاتا ہے مجھ پر ستم غریب نواز
ادھر بھی کیجئے چشم کرم غریب نواز

مرید نے جو کہا چل ذرا انا ساگر
اٹھا وہ پل میں بڑھاے قدم غریب نواز

میں ہوں غلام تمہارا تمہیں ندا دونگا
ہوا جو مجھ پہ کہیں بھی ستم غریب نواز

میں چوموں تلوں کو تیرے لگاؤں آنکھوں سے
کرو نہ آگے ذرا اب قدم غریب نواز

زمانے والے میری جان کے ہوئے دشمن
بٹھا لو قدموں میں آ جاے دم غریب نواز

کوئ دکھاتا ہے آنکھیں کوئ ڈراتا ہے
کروں میں کیسے مصائب رقم غریب نواز

سبھی کو دیتے ہو بھرتے ہو جھولیاں سب کی
میرے بھی دور ہو رنج و الم غریب نواز

تمہارا خائن و غدار و بے وفا ہے جو
میں سمجھتا ہوں اسے کالعدم غریب نواز

کہو نہ ہند کے واسی کو خوف نہ کھاے
ہمارے ہند میں ہے محترم غریب نواز

ہوا مخالف کشتی ہے دور ہے ساؔحل
بچا لو آکے کرو نہ کرم غریب نواز

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے