از قلم: محمد تحسین رضاقادری، خلیفہ رفاعی کانپور
بندہ محبوب رحماں سیدی احمد کبیر
عاشق شاہ رسولاں سیدی احمد کبیر
ذرہ ذرہ ہے وہاں کا آپ کے زیر نگیں
بالیقیں قطب دوراں سیدی احمد کبیر
آپ کے نور توجہ سے منور ہوگیا
ہردل مومن کا ایواں سیدی احمد کبیر
قطبیت کے آسماں سے نور برساتے ہوئے
آپ ہیں مہر درخشاں سیدی احمد کبیر
آپ کی خاطر بر آمد قبر انور سے ہوا
دست سرکار جہاناں سیدی احمد کبیر
آپ کی ذات ستودہ کے ہیں دل سے معترف
ملک ہند و چین و جاپاں سیدی احمد کبیر
نعمتیں اور رحمتیں پاتاہے بے شک ہر مرید
مصدر انعام و احساں سیدی احمد کبیر
ہرگھڑی سرمست و شیدا کا یہی اک کام ہے
بس طواف کوئے جا ناں سیدی احمد کبیر
آپ کی مدحت گری میں محو ہیں لیل و نہار
کوہ و صحرا و بیاباں سیدی احمد کبیر
رحمت وانوار حق کی بارشیں ہیں ہرگھڑی
آپ پر بے حد و پایاں سیدی احمد کبیر
ہر طرف خوشبو کے جھونکے ہر قدم شادابیاں
زینت و جان گلستاں سیدی احمد کبیر
آپ کے نام اور مسلسل بارش فیضان سے
ہوگئے آباد ویراں سیدی احمد کبیر
آپ کے دربار سے ہر معتقد ہے فیضیاب
منبع برکات وفیضاں سیدی احمد کبیر
آپ کی مدحت سرائی آپ کا ہی ذکر خیر
مغفرت کا میری ساماں سیدی احمد کبیر
حشر کے دن آپ کے صدقے میں پائینگے نجات
جن کے ہا تھوں میں ہے داماں سیدی احمد کبیر
آپ کے ہم عصر جتنے اولیائے پاک ہیں
آپ ہیں ان میں نمایاں سیدی احمد کبیر
کیا کرے مدحت قادری کی زبان بے ہنر
آپ کی عظمت کے شایاں سیدی احمد کبیر