منقبتِ پاک، خلیفۂ اول ، یار غار نبی، حضرت سیدنا ابوبکر صدیق ، رضی اللہ تعالیٰ عنہ
یومِ وصال ٢٢ جمادی الاٰخرہ
از فریدی صدیقی مصباحی ، بارہ بنکوی، مسقط عمان
+96899633908
نبی کی چشمِ محبت کا معجزہ صدیق
لبِ رسولِ معظم کی ہیں دعا صدیق
صداقتوں کا وہ مہتاب ، تا ابد نایاب
نہ آیا ، اور نہ آئے گا دوسرا صدیق
اُنہی پہ اُن کے خصائص کی ہوگئ تکمیل
کہ ہیں ریاضئ عظمت کا دائرہ صدیق
قسم خدا کی یہ رفعت ہے لازوال ان کی
جہاں میں سب سے بڑے، بعدِ انبیا صدیق
ہے اُن کی ذات مُشارُُ اِلَیہ ، قرآں میں
نبی کے ساتھ ہیں اک فَردِ "اِذھُما” صدیق
وہ چرخِ عشق رسالت کے نیَّرِ اعظم
ہر ایک سینۂ مومن کی ہیں ضیا صدیق
حیاتِ پاک میں آقا کی ہر ادا محفوظ
ہیں اک صحیفۂ اوصافِ مصطفیٰ صدیق
نشانِ حُبِ نبی بن گیا وجود ان کا
ادب کی شَکلِ مُجَسَّم ہیں با وفا صدیق
عقیدتوں کے وضو سے جسے پڑھیں کونین
سراپا نعتِ نبی ، نغمۂ ثنا صدیق
نبی کا مُصحفِ رخ ، جس پہ تھا شبِ ہجرت
بنے تھے غار میں وہ رحلِ خوشنما صدیق
اُنھیں مزاج شناسِ رسول کہتے ہیں
تھے اس قدر دلِ سَرور سے آشنا صدیق
پسند آئ خدا کو بھی ان کی طرزِ وفا
نبی کی چاہ میں تھے ایسے خوش ادا صدیق
وہ جانثاری و وارُفتگی وہ سوز و گُداز
کہاں ملے گی زمانے میں ، ماسوا صدیق
رسولِ پاک کا دیوانہ اُن سا کوئی نہیں
ہیں بحرِ عشق کے اک لعلِ بے بہا صدیق
رہی دفاعِ نبی میں فَصِیلِ جاں ان کی
جری و صابر خوددار و با صفا صدیق
جہاں میں جتنے وفاؤں کے لفظ رائج ہیں
سبھی کے معنی و تشریح و ترجمہ صدیق
شرافتیں بھی قسم کھائیں جن کی عزت کی
ہوۓ ہیں ایسے شَرَف ساز و پارسا صدیق
نہیں صداقت و حقانیت میں جن کی مثال
وہ حق نواز و حق افروز و حق نما صدیق
عُمَر ، غنی و علی بھی سنورتے تھے جس سے
اصولِ حق کا وہ پُرنور آئینہ صدیق
تمام اہلِ محبت جہاں کے ہیں تلمیذ
نصابِ عشقِ نبی کا وہ مدرسہ صدیق
زمانے والو چلو ! ان سے عظمتیں لے لو
ہر اک عروج و بلندی کا ہیں پتہ صدیق
زبانِ صدق و یقیں سے اُنھیں پکارو تو
کریں گے دُور زمانے کی ہر بلا صدیق
بلالِ حبشی کو پوشاکِ حُرّیَت بخشی
ہیں مومنوں کے مددگار و آسرا صدیق
خِرَد نے پوچھا کہ ہے کون عشق کا معیار ؟
قلم اٹھا کے فریدی نے لکھ دیا صدیق