منقبت

منقبت : ہے دوش مسلمین پہ احسان کربلا

رشحات قلم : محمد زاہد رضا بنارسی

بیشک بہ فیض خون شہیدانِ کربلا
رشک چمن بنا ہے بیابانِ کربلا

اسلام کو یہیں سے نئی زندگی ملی
ہے دوشِ مسلمین پہ احسانِ کربلا

جن و بشر ، ملائکہ اس در کے ہیں غلام
دیکھیں تو آپ جاکے ذرا شانِ کربلا

کثرت سے جیت سکتا نہیں ہےکوئی بھی جنگ
دیتا ہے یہ سبق ہمیں میدانِ کربلا

مدت سے برکتوں کی میں کرتا ہوں جستجو
میرے بھی گھر پہ آئیے مہمانِ کربلا

دیں کو یزید وقت بھلا کیا مٹائے گا
جاری ہے اس پہ ہر گھڑی فیضانِ کربلا

سونا ادھر ادھر سے نکلتا ہے آفریں
گذرا جدھر جدھر سے بھی مہمانِ کربلا

چشم کرم ہو گھیرے ہیں مجھ کو مصیبتیں
سلطانِ کربلا مرے سلطانِ کربلا

مت پوچھئے ملی ہیں اسے کتنی عظمتیں
"زاہد” ہوا ہے جب سے ثنا خوانِ کربلا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے