از قلم : سرکار گلزار ملت مسولی شریف۔
مومنو لازم ہے تم پر الفت عالی مقام
خلد میں گر چاہتے ہو قربت عالی مقام
چاہتے ہو عافیت تو ان کا دامن تھام لو
حشر میں ہراک کو ہوگی حاجت عالی مقام
باعث نار جہنم بغض اہل بیت ہے
باعث خلد بریں ہے عزت عالی مقام
دعویٰ عشق نبی باطل ہےاور بے اصل ہے
جب تلک دل میں نہ ہوگی الفت عالی مقام
مٹ گیا نام یزیدی صفئہ ہستی سے مگر
رشک فردوس بریں ہے تربت عالی مقام
میں حسینی ہوں مجھے گلزار اس پر ناز ہے
میری بخشش کو ہے کافی نسبت عالی مقام