خواجہ غریب نواز منقبت

منقبت در شانِ سلطان الہند خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ

ازقلم: عاصیؔ محمد امیر حسن امجدی رضوی
خادم الافتا و التدریس: الجامعة الصابریہ الرضویہ پریم نگر نگرہ جھانسی یوپی

رشکِ شمس و ہلال ہے خواجہ
در تِرا پر جمال ہے خواجہ

جائے فرح و نہال ہے خواجہ
بحرِ جود و نوال ہے خواجہ

کوئی محروم ہی نہیں جاتا
اس قدر بے مثال ہے خواجہ

عقل ہے دنگ تیری رفعت پر
تجھ میں ایسا کمال ہے خواجہ

ہے تڑپ در پہ بس پہونچنے کی
عشق میں ایسا حال ہے خواجہ

دور کافور کیجئے ہر غم
طاری رنج و ملال ہےخواجہ

ہے پرے فہم سے ترا واللہ
جومعرفت میں قال ہےخواجہ

کام پل میں کیا ” گرفتارم ،،
قول کیا پر جلال ہے خواجہ

کبرِ ساحر جو توڑ کر رکھ دے
یوں عجب تیری نعل ہے خواجہ

جو بھی ٹکرایا آپ سے سمجھو!
پھر تو اس کا زوال ہے خواجہ

آرزو ہے مگر نہیں کچھ بھی
پاس مال و منال ہے خواجہ

کاش تقبیل در کی مل جائے
آنے والا جو سال ہے خواجہ

ہے پسرتو” غیاثِ دیں،، کا اور
"نور بی بی،، کا لال ہے خواجہ

مرتبہ ہے ترا بہت اعلیٰ
تو محمد کی آل ہے خواجہ

وہ کبھی حق سے ہٹ نہیں سکتا
جسکا تجھ سےوصال ہےخواجہ

مرا رشتہ کبھی نہ ٹوٹے گا
تجھ سے جو اتصال ہے خواجہ

عاشقوں کو نکالے بھارت سے
کس میں اتنی مجال ہے خواجہ

ہو کسی دن نہ تیراعالم میں
ذکر’ بالکل محال ہے خواجہ

خوب اعلیٰ ہواور عاصیؔ کی
جو بھی فکر و خیال ہےخواجہ

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے