ازقلم: ذوالفقار احمد فریدی
بروز چہار شنبہ ۹ فروری ۲۰۲۲ع
سوشل میڈیا پر جس طرح اسلام کی بیٹیوں کو حجاب اور اسلام کی خاطر احتجاج کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے دیکھنے کے بعد مجھے محسوس ہوا کہ ہمارے ایمان اور ضمیر کے مقابلے میں ہماری بہنوں کا ایمان اور ضمیر زیادہ مضبوط اور روشن ہے دینی کام ہوں یا سماجی کام یا چاہے حکومت وقت کاظالم رویہ ہو یا پھر پولیس پرشاشن کی بربریت ہر ظلم اور ناانصافی کے خلاف ہماری بہنوں نے ہمیشہ آواز اٹھائی اور احتجاج میں اپنا کردار ادا کیا ہے میں اس تحریر کو اسلام کی ایک بیٹی کے نام کرتا ہوں۔
اسلام کی اس بیٹی کی وائرل ویڈیو نے پوری دنیا میں ایک دن میں ہی تہلکہ مچا دیا وائرل کلپ میں ایک برقع پوش بہن نے جس قسم کی ہمت و بہادری کا مظاہرہ کیا ہے دنیا دیکھ کر اس نقاب پوش بہن کی تعریف کرنے لگی
اس بہن نے اپنی جرأت ایمانی و حرارتِ اسلامی سے بھگوا دھاری ظالموں کے دلوں میں دہشت اور بےچینی پھیلادی جہاں درجنوں بھگوا دھاری غنڈے اس اسلامی بہن کے حجاب کے خلاف جے ایس آر کا نعرہ لگا رہے تھے اس شیرنی نے بھاگنے اور ڈرنے کی بجائے جرأت اور ہمت سے کام لیا اور ان آتنکیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنے رب کا نام بلند کیا ان فسادیوں کے نعرے کے جواب میں (اللہ اکبر اللہ اکبر) کی صدائیں بلند کی اس بہن کی ہمت کو میں کسی مرد مجاہد کی ہمت و جرأت سے کم نہیں سمجھتا ہوں۔
ہر دور کی طرح آج کے دور میں بھی جہاں کچھ کفار ومشرکین ہماری بہنوں کے دین وایمان اور ان کی عزت وعصمت کے پیچھے لگے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے کچھ لڑکیاں اپنے دین وایمان گھر وخاندان سے ہاتھ دو بیٹھی ہیں, وہیں ہماری وہ بہنیں جن کے دل ایمان سے لبریز ہیں وہ کسی کے ڈر اور لالچ میں نہیں آتی ہیں وہ خود پر اور خدا پر بھروسہ کرتی ہیں وہ اپنی آخرت اور روشن مستقبل کے لئے عزم مصمم کے ساتھ مضبوط عقیدہ اور ارادہ رکھتے ہیں ان بہادر بہنوں نے ہمیشہ اپنے جذبۂ ایمانی اور غیرتِ انسانی کا ثبوت پیش کیا اور سرخرو ہوئیں کیونکہ انہوں نے کسی بھی حال میں کبھی بھی کہیں بھی اپنے دین و ایمان کی حفاظت کرنے میں کمی نہیں کی ہے
ناقص العقل کہلانے والی ہماری بہنوں نے ہر دور میں اپنے دل میں نور ایمان اور جذبۂ ایمانی لے کر اسلام ،انسانیت , اپنےگھر خاندان کا ساتھ دینے کے علاوہ ہر جگہ اپنے ایمان وعزت اور خودداری کو بچانے میں کامیابی حاصل کرتی آئی ہیں، انہیں میں سے آج کی وائرل ویڈیو کی حجاب گرل برقع میں ملبوس اسلام کی اس بیٹی نے سرخیوں میں جگہ بنائی ہے
کون ہے یہ برقع پوش لڑکی ؟
اڈوبی مانڈیا ریاست کرناٹک کے مہاتما گاندھی کالیج کی ایک بی کام کی طالبہ جن کا نام
مسکان خان بنت حسین خان , ہے
وائرل ویڈیو میں کیا ہے؟
وائرل ویڈیو میں مسکان خان معمول کے مطابق برقع پہن کر اعلٰی تعلیم کا مقصد لئے اپنی ٹو وہیلر ( ایکٹیوا) سے کالیج کے پاس پہنچنے والی ہوتی ہے اسے دیکھ کر کچھ بھگوا دھاری غنڈے ان کے برقع پہننے کے خلاف احتجاج کرتے ہیں
مسکان خان اپنی گاڑی پارک کرتی ہیں اور ایک ونر( Winner) کی طرح فاتحانہ انداز میں , سر بلند پیشانی پر خود اعتمادی کی چمک اور آنکھوں میں تعلیم کا نشہ دل میں جذبۂ ایمان اور اپنی کیریئر کا حسین خواب لئے کالیج کی طرف جاتی ہے , غنڈے ( آتنکی) ان کے سامنے آتے ہیں اور جے ایس آر کا نعرہ لگاتے ہیں ان فسادیوں آتنکیوں کے احتجاج اور نعرے کے جواب میں مسکان خان
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
کی صدائیں بلند کرتی ہیں اسی دوران کالیج کے لیکچرار اور پرنسپل آتے ہیں ان غنڈوں سے مسکان خان کو محفوظ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور مسکان خان کو کالیج کے اندر جانے کو کہتے ہیں مسکان خان کالیج کے اندر چلی جاتی ہیں پرنسپل اور لیکچرار ان لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں, مگر وہ لوگ اور زیادہ نعرہ لگاتے ہیں
مسکان خان کے وائرل ویڈیو کا کیا اثر ہوا ؟
مسکان خان کے وائرل ویڈیو نے مسکان کو مقبولیت اور بلندی تک پہنچادیا جگہ جگہ سے مسکان کو سراہا گیا جس نے بھی ویڈیو دیکھی ان کی ہمت بہادری اور جذبۂ ایمانی کی تعریف کی بہت سے لوگوں نے ان پر فخر محسوس کیا مسکان کی اس مقبولیت نے ظالموں کے دلوں میں ہیبت طاری کردی اور بھگوا مکاروں کو سکتے میں لادیا ,
اس کے علاوہ نیوز چینلوں نے مسکان سے انٹرویوز کے لئے فائیو جی ٹیکنالوجی کی اسپیڈ میں کوشش تیز کردی تاکہ مسکان خان کو اپنے چینل پر بلایا جاسکے
مزید ہندوستان کی معروف تنظیم جمعیت علمائے ہند نے مسکان خان کو پانچ لاکھ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا
مولانا محمود مدنی صاحب اور ملک کے تمام مسلکی اداروں کے ذمے داران نے بھی مسکان خان کو سراہا اور دعاؤں سے نوازنے کے ساتھ اس بہن کی تعریف کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا اس کے علاوہ سیاست اور تلنگانہ ریاست کے عظیم شخصیت اسد الہند بیرسٹر اسدالدین اویسی صاحب نے مسکان اور ان کے والدین کو سیلیوٹ مارا اور ان کے جذبۂ ایمانی اور بہادری کی تعریف کی,
مسکان خان کالیج میں کیا پڑھتی ہیں؟
مسکان خان کالیج میں B com کررہی ہے اور سیکنڈ ائیر میں ہیں,
اب آخر میں ہم اپنی اور دوستوں کی جانب سے مسکان خان اور ان جیسی بہادر اور برقع پوش بہنوں اور دخترانِ اسلام کو مبارکباد اور سلام پیش کرتے ہیں۔