سائنس و فلسفہ

ﷲ کی نشانیاں: قسط نمبر 6 {کشش ثقل}

کشش ثتحریر: شفیق احمد ابن عبداللطیف آئمی

ﷲ تعالیٰ کا زمین پر بسنے والی تمام مخلوق پر بہت بڑا احسان ہے کہ اُس نے ’’کشش ثقل‘‘ کو رکھا ہے اور یہ ’’کشش ثقل‘‘ بھی اﷲ کی نشانی ہے۔ ہم کوئی چیز اوپر پھینکتے ہیں تو زمین اُسے واپس کھینچ لیتی ہے اور وہ چیز واپس زمین پر آکر گر جاتی ہے ۔ایسا کیوں؟آخر کیا وجہ ہے کہ وہ چیز واپس زمین پر ہی آکر گرتی ہے؟ایسا اِس لئے ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے ہماری زمین کے اندر ’’کھینچنے کی قوت‘‘ یعنی ’’کشش ثقل‘‘ رکھی ہے ۔ اﷲ تعالیٰ نے ہماری زمین کے اندر یہ ’’کشش ثقل‘‘ اتنی مناسب رکھی ہے کہ اِس کی وجہ سے ہم زمین پر انتہائی آرام سے چل پھر سکتے ہیں اُٹھ بیٹھ سکتے ہیں اور ہر کام با آسانی کر لیتے ہیں۔ ہماری زمین کی جو کشش ثقل ہے وہ انتہائی مناسب ہے اور اِسے سائنسدانوں نے 1G ’’ون جی‘‘ کہا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ 1Gانتہائی مناسب پیمانہ ہے ۔
کشش ثقل کم ہوجائے تو؟
اﷲ تعالیٰ نے ہماری زمین کو جو کشش ثقل رکھی ہے اگر اُس میں کمی کر دیں گے تو یعنی زمین جس رفتار سے ہر شئے کو اپنی طرف کھینچتی ہے اگر اُس میں اﷲ تعالیٰ کمی کر دیں گے تو کیا ہو گا ؟اگر اﷲ تعالیٰ ہماری زمین کی ’’کشش ثقل‘‘ کو دس گنا کم کر دیں گے تو ہر شئے کا وزن دس گنا کم ہوجائے گا ۔ابھی جس انسان کا وزن ساٹھ 60 کلو ہے اُس کا وزن 6 کلو ہو جائے گا اور وہ زمین پر آرام سے چلنے کے بجائے اُڑ اُڑ کر چلے گا یعنی ہمارے لئے چلنا پھرنا اُٹھنا بیٹھنا بہت مشکل ہو جائے گا ۔تمام انسانوں اور جانوروں کو ’’سلوموشن‘‘ میں انتہائی دھیرے دھیرے حرکت کرنا پڑے گا جیسا کہ خلاء میں جانے کے بعد ہوتا ہے۔ اگر اﷲ تعالیٰ ’’کشش ثقل‘‘ کو ایک ہزار 1000 گُنا کم کر دیں گے تو ایک کلو گرام 1KG(یعنی جو ابھی ایک ہزار گرام ہے) کا وزن ایک گرام 1G ہوجائے گا اور جس شخص کا وزن ابھی ساٹھ کلو گرام 60KG ہے اُس کا وزن ساٹھ گرام 60G ہو جائے گا۔
کشش ثقل بڑھ جائے تو؟
اﷲ تعالیٰ اگر ہماری زمین کی ’’کشش ثقل‘‘ دس گُنا بڑھا دیں یعنی 10G کر دیں تو ہمارا اطمینان سے چلنا پھرنا اُٹھنا بیٹھنا مشکل ہو جائے گا کیونکہ ہمارا وزن دس گُنا بڑھ چکا ہو گا ۔جس انسان کا وزن ساٹھ کلو گرام 60KGہے اُس کا وزن دس گنا بڑھ جائے گا اور چھ سو کلو گرام600KGہوجائے گا ۔اگر اﷲ تعالیٰ ہماری زمین کی کشش ثقل سو گُنا بڑھا دیں یعنی 100Gکر دیں تو ہمارا حرکت کرنا لگ بھگ ناممکن ہو جائے گا یہاں تک کہ ہاتھ پیر ہلانا بھی ناممکن ہو جائے گا اور ہمیں حرکت کرنے کے لئے بے پناہ طاقت خرچ کرنا پڑے گی ۔اِس کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم پر بہت زیادہ دباؤ پڑے گا اور ہوسکتاہے کہ ہمارا جسم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائے یعنی ہم مر جائیں ۔ اُس وقت زمین پر جتنے درخت ہوں گے وہ سب جھک کر زمین سے لگ جائیں گے ۔اگر اﷲ تعالیٰ زمین کی کشش ثقل ایک لاکھ گُنا بڑھا دیں گے تو پہاڑ اور چٹانیں بھوسہ ہو جائیں گے ۔ اگر اﷲ تعالیٰ ہماری زمین کی کشش ثقل ایک ارب گُنا بڑھا دیں گے تو ہماری زمین کا پورا مادّہ سُکڑ کر اُس کے مخرج میں جذب ہو جائے گا اور ہماری زمین اپنی حالیہ سائز سے لاکھوں گُنا چھوٹی ہوجائے گی اور ایک ٹھوس’’ بلیک ہول‘‘ بن جائے گی۔
زمین کی سالانہ گردش
اﷲ تعالیٰ نے ہماری زمین پر دن اور رات بنائے ہیںاور یہ بھی اﷲ کی ایک نشانی ہے۔اِس کے بارے میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: ’’ (ترجمہ) اور اُن کے لئے ایک نشانی رات ہے جس میں سے ہم دن کو کھینچ لیتے ہیں تو وہ اندھیرے میں رہ جاتے ہیں ۔‘‘ (سورہ یاسین آیت نمبر 37) یہ دن اور رات ہماری زمین کی ’’محوری گردش‘‘ سے بنتے ہیں۔اﷲ تعالیٰ نے ہماری زمین کی سالانہ اور محوری گردش بنائی ہے اور اﷲ کے حکم مطابق سورج کے گِرد ّ(اطراف) گھومتی رہتی ہے اور سورج کے گِرد اپنا ایک دائرہ ایک سال میں پورا کرتی ہے ۔اِسے ’’سالانہ گردش‘‘ کہا جاتا ہے اور ہماری زمین ہمارے سورج کے اطراف جو دائرہ بناتی ہے وہ بیضوی (انڈا نما) ہوتا ہے۔ یعنی ہماری زمین ہمارے سورج کے اطراف ’’بیضوی مدار‘‘ میں گھوتی ہے اور ہمارے سورج سے دُور اور نزدیک ہوتی رہتی ہے۔ جس کی وجہ سے سردی ، گرمی اور بارش کے موسم بنتے ہیںاور دن اور رات چھوٹے اور بڑے ہوتے رہتے ہیں۔اُمید ہے کہ زمین کی ’’سالانہ گردش‘‘ آپ کی سمجھ میں آگئی ہوگی ۔اب ہم ہماری زمین کی ’’محوری گردش‘‘کے بارے میں سمجھتے ہیں۔
زمین کی محوری گردش
ہماری زمین کو ہمارے سورج کے اطراف ’’سالانہ گردش‘‘ کرنے کے ساتھ ساتھ اﷲ تعالیٰ ’’محوری گردش‘‘ بھی دیتے رہتے ہیں۔ یعنی سورج کے گِرد ایک چکر پورا کرنے دوران ہماری زمین اپنے ’’محور‘‘ پر تین سو چونسٹھ 364 سے کچھ زیادہ مرتبہ گھومتی ہے ۔ اِس طرح ہماری زمین اپنے ’’محور‘‘ پر چوبیس 24 گھنٹوں میںایک چکر گھومتی ہے اور لگ بھگ تین سو سوا چونسٹھ دنوں میں ہمارے سورج کے گِرد ایک چکر پورا کرتی ہے ۔یہاں یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ہماری زمین پر جو دن اور رات اور ہفتے اور مہینے اور سال ہوتے ہیں وہ ہماری زمین تک ہی محدود ہیں۔جیسے ہی ہم اپنی زمین کی حد سے باہر نکل کر خلاء میں جائیں گے تو ویسے ہی ایک مسلسل رہنے والی رات (اندھیرا) ہمارا استقبال کرے گی کیونکہ خلاء بہت وسیع ہے اور اُس میں بے انتہا سردی اور اندھیرا ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے ہماری زمین کی ’’محوری گردش‘‘ کس طرح شروع کی ؟ اِس کے بارے میں تفصیل سے پیش ہے۔
زمین کی محوری گردش شروع کرنا
اﷲ تعالیٰ نے زمین کی ’’محوری گردش‘‘ کس طرح شروع کی اب اُس کی طرف آتے ہیں۔ جب ہماری زمین سورج سے الگ ہوئی دھیرے دھیرے سینکڑوں برسوں میں خلاء کی بے انتہا سردی کی وجہ سے اُس پر ایک پرت جم گئی اور اوپری س طح سخت ہوگئ ی تو وہ گیند کی طرح گول تھی اور اُس کی ’’محوری گردش‘‘ نہیں تھی ۔ زمین کی اوپری پرت ابھی اتنی سخت نہیں ہوئی تھی کہ ’’لاوا‘‘ کو پوری طرح روک سکے ۔ اِس لئے یہ سخت پرت ہر وقت لرزتی رہتی تھی اور ہماری زمین پر ہر وقت زلزلے کی کیفیت چھائی رہتی تھی ۔ سطح کی کمزوری کی وجہ سے کہیں سے بھی لاوا ہماری زمین کی سطح کو پھاڑ کر باہر آجاتا تھا اور خلاء کی شدید سردی کی وجہ سے جمنے لگتا تھا ۔ ماہرین فلکیات اور سائنسدانوں کے مطابق ایک بہت بڑا آوارہ سیارہ خلاء میں سے کہیں سے بھٹکتا ہوا آیا اور پوری شدت سے ہماری زمین سے ٹکرا گیا ۔وہ سیارہ اﷲ تعالیٰ کے حکم سے آکر ہماری زمین سے ٹکرایا تھا یا پھر اﷲ تعالیٰ کے حکم سے کسی فرشتے نے اُس سیارے کو زمین سے ٹکرا دیا تھا ۔ ٹکراؤ اتنا شدید تھا کہ اِس ٹکراؤ سے ہماری زمین ’’بیضوی‘‘ (انڈا نما) ہو گئی۔اُس کا اوپری حصہ یعنی قطب شمالی ہلکا سا جھک گیا اور پوری زمین ہلکی سی ترچھی ہو گئی اور اپنے محور پر گھونے لگی۔کیونکہ اِس ٹکراؤ کی وجہ سے زمین کے اندر کا ’’لاوا‘‘ گھومنے لگا تھا جو آج بھی گھوم رہا ہے اور اُس کے گھومنے کی وجہ سے ہماری زمین اپنے ’’محور‘‘ پر گھوم رہی ہے ۔ یہ اثر تو ہماری زمین پر ہوا تھا اور سیارے پر یہ اثر ہوا کہ وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا اور ملبے میں تبدیل ہو گیا ۔ یہ ملبہ ہماری زمین کی ’’کشش ثقل‘‘ کی وجہ سے خلاء میں دُور نہیں جاسکا اور زمین کے اطراف ہی گردش کرنے لگا ۔ اِس ملبے میں بڑے بڑے پہاڑوں کی شکل میں اس سیارے کے ٹکڑے تھے اور دھول مٹی اور گردو غبار اور برف کے بڑے بڑے پہاڑ تھے۔ جس نے ہماری پوری زمین کو ڈھانپ لیا تھا اور زمین پر مکمل اندھیرا چھا گیا گیا تھا ۔ باقی انشاء اﷲ اگلی قسط میں۔
٭…٭…٭

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے