از قلم: شیخ عسکریؔ رضوی بنارسی
7856932585
جب تک خدا کے فضل سے یہ زندگی رہے
تب تک مِری زبان پہ نعتِ نبی رہے
جب روح میری تن سے جدا ہو تو اس گھڑی
نظروں میں شاہ خوباں کی نوری گلی رہے
تجھ کو جہاں میں کوئی بھی بہکا نہ پائے گا
"اے دل! اگر حضور سے وابستگی رہے”
ہم عاصیوں کے سر پہ شہنشاہ دین کی
روز حساب چادر رحمت تنی رہے
اعلیٰ مقام ہوگا جہاں میں اے بیبیو!
سر پر پڑی تمہارے اگر اوڑھنی رہے
اپنی طرح جو کہتا ہے آقا ﷺ کریم کو
اس بے حیا سے میری سدا دشمنی رہے
اس کو بہشت عسکریؔ لے جائیں گے مَلک
جس کے بھی دل میں شہ کی محبت بسی رہے