رمضان المبارک نظم

نظم: مہِ رمضاں پھر آگیا


ماشاءاللہ رحمت وانوار سے لبریز ، رمضان کا مبارک مہینہ جلوہ گر ہونے والا ہے جس کی روحانیت ہم سب محسوس کر رہے ہیں ایسے خاص موقعے پر دل سے نکلتی ہوئ صداؤں کو اشعار کی صورت میں ملاحظہ فرمائیں
°°°°°°°°°°°°°°
ازقلم: فریدی صدیقی مصباحی بارہ بنکوی، مسقط عمان
ط96899633908

رحمت لیے ہوئے مہِ رمضاں پھر آگیا
بندوں پہ خاص ابرِ بہاراں پھر آگیا

اعلانِ مغفرت ہے گنہگار کے لیے
بخشش کے ساتھ ، قاصدِ رحمٰں پھر آگیا

نفلوں پہ فرض ، فرض پہ ستر گُنا ثواب
ہم میں سخا کا ایسا گلستاں پھر آگیا

جنت کے در کُھلےہیں تو دوزخ ہوئی ہے بند
مژدہ ہو عاصیو ! مہِ غفراں پھر آگیا

ہر خاص و عام پر جو لٹاتا ہے نعمتیں
جود و سخا کےساتھ وہ مہماں پھر آگیا

اُترا ہے اِس مہینے میں اللہ کا کلام
چَمکانے ہم کو ، جلوۂ قرآں پھر آگیا

ہے جسکی تربیت سے دل و روح کا نکھار
ملت کا وہ معلمِ ذیشاں پھر آگیا

چشمِ طلب میں اشکِ ندامت سجائیں ہم
لوگو ! ہمارے عفو کا ساماں پھر آگیا

دل کے بجھے چراغ بھی جس سے چمک اٹھے
ہم سب کے گھر وہ دَورِ چراغاں پھر آگیا

انسانیت نکھرتی ہے جس کے اجالے میں
صد مرحبا وہ مَہرِ درخشاں پھر آگیا

مائل ہے دل، تلاوت و ذکر و درود پر
ہستی میں ذوقِ نَو کا دبستاں پھر آگیا

ہم خوش نصیب ہیں کہ ملے ہم کو ایسے دن
ماہ صیام ، تحفۂ یزداں پھر آگیا

تو بھی فریدی اپنے گناہوں کا کر علاج
خوش ہو کہ سارے درد کا دَرماں پھر آگیا