تحریر: سلمان کبیر نگری
ایڈیٹر: نئی روشنی، برینیاں ، سنت کبیر نگر یوپی
مکرمی،کسان اندولن کا آج چالیسواں دن ہے ، کسان ہمارے ملک سماج معیشت سبھی کے لئے اہم ہیں کسان کے مسائل ملک کے مسائل ہیں ، لیکن یہ افسوس کی بات ہے حکومت مسلسل نہ صرف کسانوں کو نظر انداز کر رہی ہے بلکہ اتنے بڑے اور اہم احتجاج پر بھی کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے ، ہمارے ملک کو اناج فراہم کر نے والے کسان گذشتہ چالیس دنوں سے لگاتار شدید ٹھنڈ میں سڑکوں پر بیٹھ کر احتجاج کر رہے ہیں ، بارش بھی ہو رہی ہے ، لیکن حکومت ان کی بات ماننے کے بجائے ٹال مٹول کر رہی ہے ، یہ رویہ یقینی طور پر جمہوریت کے خلاف ہے ۔ ملک کے عوام کے ساتھ حکومت کا برتائوآمرانہ ہے جسے بدلنے کی سخت ضرورت ہے اس بل کے لئے پورا ملک مشتعل ہے ،جس میں 60کسانوں نے اپنی شہادت دی ہے ، پنجاب ، ہر یانہ ، اتر پردیش،اتراکھنڈ ،کے کسان اپنی جان دے رہے ہیں ، حکومت ان کاشت کاروں کے ساتھ دشمن ملک کے شہریوں کی طرح سوتیلاسلوک کر رہی ہے ، ان پر آنسوگیس کے گولے چھوڑے جارہے ہیں ، انہیں لاٹھیوں سے بری طرح پیٹا جارہا ہے ، مرچ پائوڈر خول کسانوں پر چھوڑے جارہے ہیں ، ایسا لگتا ہے کہ کسی دشمن ملک کے شہریوں سے جنگ لڑی جارہی ہے ، کسانو ں کی یہ تاریخی تحریک ہندوستان میں جمہوری اور آئینی تحفظ کے لئے جاری ہے ، موجودہ حکومت کسانوں دلتوں آدیواسیوں نوجوانوں پر ظلم ڈھارہی ہے کسان اپنے حق مانگنے کے لئے روڈ پر ہے نوجوان روزگار کی تلاش میں در بدر ایسے مظالم کر نے والوں کا ہم پرزور مخالفت کر تے ہیں اس زرعی قانون کی ہے ۔جب ہم چین کی نیند سوتے ہیں اسی طرح کسان رات دن ایک کر کے فصل اگاتا ہے تب پیٹ بھرتاہے اور سکون میسر ہوتا ہے لہذااگر آج کسان کو اپنا حق حاصل کرنے میں ہم سب کو ان کی ضرورت ہے تو عوام کو چاہئے کہ ہم کسانوں کا بھر پور ساتھ دیں ۔