از قلم- محمد طاہرالقادری کلیم فیضی بستوی سربراہ اعلیٰ مدرسہ انوار الاسلام قصبہ سکندر پور ضلع بستی یوپی ،
"سیلفی لینے والوا حشر میں خدا کو کیا منھ دکھاؤ گے اور کیا جواب دوگے-؟
کیا آپ لوگوں نے جواب دینے کی تیاری کرلی ہے -؟
کیا جواب جرم دوگے تم خدا کے سامنے -؟
"حد ہوگئی کہ جاہل تو جاہل ، بہت سے پڑھے لکھے لوگ "سیلفی لینے میں اور بھی زیادہ ادھم مچائے ہوئے ہیں ,_ "جیسے موبائل کھولو سیلفی ہی سیلفی” نظر آتی ہے ، موبائل واٹسپ پر سیلفی، فیس بک پر سیلفی، یوٹوپ پر سیلفی ،، لگتا ہے کہ سیلفی لینے والے” گناہ وثواب اور” جائز و ناجائز کچھ سمجھتے ہی نہیں ہیں ، "مذہبی پروگرام کے اسٹیجوں پر بیٹھے بیٹھے بعض لوگ سیلفی لیتے رہتے ہیں "حج یا عمرہ کرنے کے لئے جاتے ہیں تو احرام پوش ہو کر کعبہ شریف کے اردگرد سیلفی لیتے ہیں”نعوذباللہ من ذالک
لوگ کعبہ شریف میں اپنے گناہوں کا غبار صاف کرنے کے لئے جاتے ہیں اور اس کا حد درجہ احترام کرتے ہیں اور یہ کیسے بیوقوف لوگ ہیں کہ کعبہ شریف کے حدود میں بھی ارتکاب جرم وعصیاں کرتے ہیں ،
اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو سمجھ عطا فرمائے ،
یہی لوگ اپنے ان گناہ کے کاموں سے
"احکام اسلام اور "مسائلِ شرعیہ کا مذاق بنا کر اس کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ،
نہ کوئی ڈرہے نہ خوف اور نہ ہی کچھ حیا و شرم ہے ،
آخر سیلفی لینے سے کیا مزہ ملتا ہے -؟
میرے بھائیو ا کچھ تو” اللہ رب العزت سے خوف کھاؤ اور قوم وملت سے حیا کرو ،
"اہل علم لوگ تو "مذہب اسلام کے نمائندہ وترجمان ہیں قوم وملت کے رہنما کہے اور مانے جاتے ہیں جب یہی گڑ بڑ کریں گے تو پھر قوم کا کیا حال ہوگا-؟
"گناہ وسئیات سے جب خود باز نہیں آئیں گے تو پھر کسی کو کیسے روک سکتے ہیں
اس لئے خود بھی گناہ سے بچیں اور اپنے دوسرے مسلمان بھائیوں کو بھی بچائیں۔