پٹنہ: 29/جنوری
امارت شرعیہ، مسلمانوں کا ایک عظیم ملی،دینی تعلیمی،و سماجی ،اور رفاہی فلاحی ایک با وقار تنظیم ہے،امارت شرعیہ کی سو سالہ خدمات کی تاریخ پر محیط ہیں، جو الحمداللہ ماضی بھی بڑا روشن و تابناک ہیں،حال بھی الحمداللہ، مفکرانہ مدبرانہ جرأت مندانہ، اورمنفرد انداز میں، زیر سرپرستی فرما رہے ہیں، اپنے وقت کے عظیم قائد ملت اسلامیہ کے آبرو مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب مدظلہ امارت شرعیہ کے فعال و متحرک قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی مدظلہ کے نگرانی میں ترقی کی طرف رواہ دواں ہے، الحمداللہ مستقبل میں امارت شرعیہ منصوبہ بند و سلیقے کے ساتھ ہر شعبہ میں وسعت و توانائی کے ساتھ دن رات ترقی کی طرف گامزن ہے،
امارت شرعیہ کے بانی مولانا ابوالمحاسن محمد سجاد رح اپنے زمانے کے مستند اکابر علماء امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد قطب دوران مولانا سید محمد علی مونگیری رح مولانا شاہ بدرالدین قادری سجادہ نشین مجیبیہ پھلواری شریف اپنے رفقاء کی تائید و حمایت سے ، 26 جون 1921ء امارت شرعیہ کا قیام عمل میں آیا ایک لمبی تاریخ ہیں، امارت شرعیہ قیام کے شروع دن سے ہی100سو سالوں سے انسانیت کی بنیاد پر مزہب سے اوپر اٹھ کر ہر محاذ پر رہنمائی کی تھی، کررہی ہیں،انشاء اللہ آپ حضرات کا تعاون رہا تو، ہمیشہ دن رات رہنمائی کرتی رہی گئ، امارت شرعیہ ہر محاذ پر کام کرتی ہیں، یا سیلاب کا مرحلہ ہو یا آتشزدگی کا مرحلہ ہو یا فرقہ وارانہ فسادات ہو یا اسمبلی کا کوئی فتنہ کھڑا ہوا ہو یا رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ ہو یا ملت اسلامیہ پر کوئی آنچ آئی ہو یا حکومت سے پنجہ آزمائی کا مرحلہ ہو تو اسکا مقابلہ جس تنظیم جس تحریک نے بے باکی جرأت مند ی سے کی اس تنظیم کا نام امارت شرعیہ بہار اڑیسہ جھاڑ کھنڈ ہے،
اسی کا ایک کڑی امارت شرعیہ کا موجودہ تحریک تعلیمی بیداری مہم و تحفظ اردو ہے، امارت شرعیہ کا تعلیمی بیداری مہم تحفظ اردو تحریک چلانے پر کافی لوگوں میں جوس و جذبہ دیکھا جارہا ہے اور وقت کی اہم ضرورت قرار دے رہے ہیں اور حالات کا تقاضا بتارہے ہیں ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ کے خادم محمد ابوذر مفتاحی نے ایک اخباری بیان میں کہا ، راقم الحروف نے مزید کہا کہ مزکورہ ضلع وار پروگرام میں اپنے اپنے ضلع میں شرکت کرکے مفید مشوروں سے نواز ے اور ہر ممکن طور پر اس اہم مشاورتی پروگرام کو کامیاب بنانے اور مزید کہا کہ،
ملک کی موجودہ صورتحال سے آپ ضرور واقف ہوں گے،اقلیتوں اور مسلمانوں کے سامنے جو مسائل ہیں وہ کسی سے مخفی نہیں ہیں ایسے میں ملت کی بقاء اور اسلامی تشخص کی حفاظت کے لئے کرنے کے چند اہم کام ہیں،مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی مدظلہ امیر شریعت نے ترجیحی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ امارت شرعیہ بہار اڑیسہ جھاڑ کھنڈ بنیادی دینی تعلیم کی فکر، عصری تعلیمی اداروں کے قیام اردو زبان کے تحفظ کے لئے متعلقہ تینوں ریاستوں میں خواص و عوام میں اس بات کی تحریک شروع کی ہے کہ تمام مسلم آبادی میں نئ نسل کے دین وایمان کی سلامتی کے لئے ہر مسجد کے تحت یا علیحدہ حسب سہولت خود کفیل مکاتب قائم کئے جائیں اس لیے ائمہ مساجد علماء کرام دانشورانِ ذی شعور افراد اس جانب توجہ فرمائیں،
1 یکم فروری کو2021ء کو بھا گل پور ، کھگڑیا، سمستی پور، نالندہ ، بھوج پور،
2 دو فروری کو کٹہیار ، بانکا ، بیگوسراۓ ، دربھنگہ ، بکسر ، مشرقی چمپارن ، 3 فروری کو کشن گنج، لکھی سرائے، مدھوبنی، گیا، کیمیو ر ، شیوہر4٤ فروری کو ارریہ سہرسہ ، جموئ ، اورنگ آباد، روہتاس، سیتا مڑھی،
6 فروری کو سوپول، شیخ پورہ ، ارول ضلع، سیوان ، گوپال گنج ،ویشالی،
7فروری کو مدھے پورہ ، مونگیر، جہاں آباد، سارن ، مغربی چمپارن، 8 فروری کو نوادہ ،
قائم مقام ناظم امارت شرعیہ مولانا محمد شبلی القاسمی نے ارباب حل و عقد ارکان شورئ ضلع کے صدر سکریڑی نقباء امارت شرعیہ دینی و ملی دانشورانِ ملی کے کاموں میں دلچسپی رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے ضلع میں اس اہم مشاورتی پروگرام میں دل جمعی اور مستعدی سے حصہ لۓ ، اور پروگرام کو اپنے اپنے ضلع میں ہر ممکن طور پر کامیاب بنانے کی کوشش فرمائیں، اور ملی بیداری کا ثبوت پیش کریں