حضرت سید افضل میاں برکاتی آئی پی ایس،سابق اے ڈی جی بھوپال کے جواں سال صاحبزادے حضرت سیدبرکات حیدر(نائب تحصیلدار گوالیار،ایم پی) آج علی الصبح علی گڑھ میں حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے دارفانی سے دارجاودانی کی طرف کوچ کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ رجعون
اس خبرکوسن کرپہلے تویقین نہیں ہوامگر خبرکی تصدیق ہونے کے بعدجسممیں سکتہ طاری ہوگیااورآنکھیں اشکبارہوگئیں۔
آپ حضرت امین ملت سیدامین میاں قادری دامت برکاتہم العالیہ سجادہ نشین خانقاہ برکاتیہ وسابق پروفیسر وصدرشعبۂ اردو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ،رفیق ملت حضرت سیدنجیب حیدرمیاں برکاتی مدظلہ العالی سجادہ نشین خانقاہ برکاتیہ ، شرف ملت حضرت سیداشرف میاں برکاتی مدظلہ العالی، سابق چیف انکم ٹیکس کمشنر کے بھتیجے تھے۔
برکات میاں کی ولادت 10ستمبر1995 کومارہرہ شریف میں ہوئی۔ابتدائی تعلیم خانقاہ برکاتیہ سے حاصل کرنے کے بعد’البرکات پبلک اسکول علی گڑھ’ میں داخلہ لیا اس کے بعدIEHE بھوپال ،امیٹی یونیورسٹی نوئیڈا اور جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
2018 میں کاؤنسل ٹوسیکورجسٹس میں اپنی خدمات انجام دینے کے لئے منسلک ہوۓ۔اسی درمیان 16دسمبر2020 کوآپ کے والداور ہم سب کے محسن حضرت سید افضل میاں برکاتی آئی پی ایس، جواس وقت بھوپال کے اے ڈی جی کے عہدے پرتھے۔مالک حقیقی کو لبیک کہا۔ ان کے انتقال کے بعددسمبر 2021 میں آپ گوالیار مدھیہ پردیش کے نائب تحصیلدار کے عہدے پرفائز ہوۓ اوراسی کے ساتھ ایگزیکیٹیو مجسٹریٹ آفیسرہوگئے۔ابھی ملازمت کے تین سال بھی مکمل نہ ہوۓ کہ اچانک آپ داغ مفارقت دے گئے۔
رہنے کو سدا دہرمیں آتا نہیں کوئی
تم جیسے گئے ایسے بھی جاتا نہیں کوئی
برکات میاں انتہائی مشفق ومنکسرالمزاج شخصیت کے حامل تھے بچپن سے ہی نہایت ذہینوفطین اور متحرک وفعال تھے۔آپ سے میرے بہت اچھے تعلقات تھے۔جب بھی ملاقات ہوتی اپنی دعاؤں سے ضرورنوازتے۔آپ سے قوم کوبہت زیادہ امیدیں وابستہ تھیں۔اس طرح چلے جانے سے ایک امید کی لو مدھم ہوگئی اور نہ جانے کتنی امیدیں آپ سے وابستہ تھیں۔آپ کی رحلت سے قوم کا ناقابل تلافی نقصان ہواہے۔ان سب سے باوجود متعین مقدارپوری کرنے کے بعدسب کواس فانی دنیاسے کوچ کرناہی ہے۔مرضئ مولیٰ کے آگے سرتسلیم خم ہے۔
چارسال قبل آپ کے والد حضرت سید افضل میاں برکاتی آئی پی ایس،ADG بھوپال کی رحلت کے زخم بھرے نہیں تھے کہ برکات میاں بھی اچانک ہم سب کو داغ مفارقت دے گئے۔آپ کی رحلت سے خانقاہ برکاتیہ مارہرہ مطہرہ کے درودیوار اشکبار ہیں۔ حضرت امین ملت،رفیق ملت،شرف ملت ،امان ملت دامت برکاتہم العالیہ واہل خانقاہ کے غم کا احاطہ کرپانا مشکل ہے۔ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ حدیث پاک سے اظہار تعزیت کرتاہوں:
إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلَهُ مَا أَعْطَى وَكُلُّ شَيْءٍ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّى فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ۔”
جانے والے تو رہے گا برسوں
دل کے نزدیک آنکھ سے اوجھل
اللہ تعالیٰ اپنے حبیب پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقے وطفیل برکات میاں کی بے حساب مغفرت فرمائے۔انھیں غریق رحمت کرے۔پسماندگان،اہل خانوادہ وجملہ مریدین و متوسلین ومحبین کوصبرجمیل واجرجزیل عطافرمائے آمین
شریک غم: محمد ضیاء الدین برکاتی
20نومبر 2024