الله تعالٰی قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہےوَمَا أَصَابَكُم مِّن مُّصِيبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ أَيْدِيكُمْ وَيَعْفُو عَن كَثِيرٍ (سورة الشورى الآية 30)
اور جو تمہیں مصیبت پہنچی وہ اس کے سبب ہے جو تمہارے ہاتھوں نے کمایا اور بہت کچھ تو معاف فرما دیتا ہے۔ اس ایت کی روشنی میں انشاءاللہ ضرور کچھ باتیں عرض کروں گا ۔ آ ج کے موجودہ وقت میں آپ دیکھیں رہے ہیں کہ ملک ہندوستان میں کیسی کیسی پلاننگ کی جا رہی ہے جگہ جگہ پر مسلمانوں کو مارا کاٹا جا رہا ہے ہر جگہ تعصب کی بدبو پھیل رہی ہے اسلام کے شہزادیوں کو مرتد کیا جا رہا ہے ہمارے مساجد و مدارس و درگاہوں عبادت خانوں اور قبرستان پر ان کی بری ہوس کی نظر جمی ہوئی ہے حتی کہ اب تک کتنی مساجد اور مدارس و درگاہوں کو مسمار کر دیا گیا ہے یہاں تک کہ حکومت بھی ان کا ساتھ دے رہی ہے ہمارے مسلم نوجوانوں پر بندوق دا غی جا رہی ہے لیکن افسوس در افسوس چند قوم مسلم لیڈر و عوام کو چھوڑ کر کے سب خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں ۔اپنی زندگی عیاشیوں میں گزار رہے ہیں اور انتظار میں ہیں کہ اس کی باری کب ائے گی تو میں یہ عرض کر لینا چاہتا ہوں کہ اخر اتنی مصیبت پریشانی ہم پر ہی کیوں؟ ہم تو وہ ہیں جس کے اقا سردار محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اس لیے کہ ہمارا یہ کہنا ہے کہ ہمارے پاس سب کچھ ہے بالکل بجا ہے لیکن پھر بھی ہم پریشان ہو کر اپنی زندگی کاٹ رہے ہیں اخر کیوں؟ اس کا جواب میں قران مقدس میں آیت مذکور ہے اللہ رب تبارک و تعالی ارشاد فرماتا ہے جس کا مطلب میں بیان کرتا ہوں جو کچھ تمہیں مصیبت پہنچی وہ اس کے سبب سے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے کمایا یعنی آج جو کچھ بھی پریشانیاں ظلم و ستم جاری ہے یہ سب ہمارے ہاتھوں نے کیا ہے اسی کا بدلہ ہے جو ہم بھگت رہے ہیں اس کو آ پ یوں سمجھیں کہ اللہ تبارک و تعالی تمہیں خوش حالی عطا کرے تو تم اس کو بھول نہ جاؤ پریشانی ہو یا خوشی ہر حال میں اس کی اطاعت و فرمانبرداری کرتے رہو تو اللہ اپنے اطاعت گزار بندوں کو کبھی مایوس نامراد نہیں فرماتا اسی پر حدیث مبارکہ ہے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے سرکار صلى الله علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں اے لوگو تمہارا رب ارشاد فرماتا ہے اگر میرے بندے میری اطاعت کریں تو میں انہیں رات میں بارش سے سیراب کروں گا دن میں ان پر سورج کو طلوع کروں گا اور انہیں کڑک کی اواز تک نہ سناؤنگا حوالہ مسند امام احمد (۳/۳۸۱مختصر میں اتنا کہوں گا کہ اگر رب کریم کے فرماندار بندے بن جاؤ گے تو تمہاری ہر چیز سلامت رہے گی تمہارا ایمان مال و جان ہر چیز محفوظ رہے گی ابھی چند جھلکیاں ہندوستان میں دیکھ رہے ہیں اسی پر سنبھلنے کی کوشش کریں اللہ ہم سب کو اطاعت گزار بندہ بنائے آمین یا رب العالمین
تحریر: محمد زین العابدین میرانی
ساکن: سورت ، گجرات