(1)ایران کے سخت حملوں کو دیکھ کر اسرائیلی یہودی،نتن یاہو اور ٹرمپ پریشان وحیران ہو رہے ہیں اور اسرائیل ویران ہوتا جا رہا ہے۔جیسی کرنی ویسی بھرنی کی کہاوت یہودی شیطانوں کو منہ چڑا رہی ہے۔
کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے:
تم نے ہر کھیت میں انسانوں کے سر بوئے تھے
اب زمین خود ہی اگلتی ہے تو پریشاں کیوں ہو
غزہ پٹی کو کھنڈر بنانے والے اپنے ابلیسی محلات کو کھنڈر بنتا دیکھ رہے ہیں اور اپنا سر پیٹ رہے ہیں۔سپر پاور ہونے کا ڈھنڈورا پیٹنے والے اپنا سر پیٹ رہے ہوں تو تعجب تو ضرور ہوتا ہے۔دنیا بھر میں پروپیگنڈہ کیا گیا تھا کہ یہودی ایسے ہیں،ویسے ہیں۔ایرانی حملوں نے بتا دیا کہ یہودی کیسے ہیں۔وہ جیسے ہیں،دنیا والے اب ویسے ہی ان کو مانیں گے۔
(2)خبر کے مطابق بنکروں میں بھی یہودی شیاطین محفوظ نہیں۔ایرانی میزائیلوں کے حملوں سے زیر زمین بنکروں میں بھی یہودیوں کی ہلاکت ہو رہی ہے۔اگر یہ بات سچ ہے تو اب یہودیوں کو اسرائیل سے بھاگنا ہی پڑے گا،یا پھر اسرائیل کو ایران کے آگے سر جھکانا ہو گا۔
(3)امریکی حملے کا خطرہ بدستور موجود ہے،لیکن اس کا یہ معنی نہیں کہ ایران سرینڈر کرے گا،بلکہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ امریکی چودھراہٹ طویل مدت کے لئے نیست ونابود ہو جائے۔ایران کر دے گا سب کچھ ویران۔ابھی بہت کچھ باقی ہے۔
جو امریکہ یمن سے نہ جیت سکا،وہ ایران سے جیت جائے،یہ بہت مشکل ہے۔ہاں،قسمت آزمائی کر سکتا ہے۔وہ بھی اپنی حسرت مٹا لے،تاکہ بعد میں کف افسوس نہ ملنا پڑے۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:19:جون 2025