آل انڈیا سبیل حسین ٹرسٹ ایک فلاحی، رفاہی، ملی،تعلیمی اور تبلیغی تنظیم ہے جس کا وجود خدمت خلق ، تعلیم و تعلم،دعوت و تبلیغ ، معاشرہ کی اصلاح ،تحفظ حقوق،بھائی چارہ،امن و محبت،برائی اور ظلم کا سد باب، انقلاب آفریں آواز اور ان جیسے دیگر فلاحی کاموں کے پیش نظر 13/فروری 2016ء کو بنام آل انڈیا سبیل حسین ٹرسٹ قیام عمل میں آیا ۔اور بحمدہٖ تعالیٰ 25/فروری 2023 ءکو باضابطہ حکومتی اور قانونی حیثیت سے اس کو رجسٹرڈ کرایا گیا .
یوں تو اس کے بانی محمد ساجد اور محمد عارف قادری صاحبان ہیں مگر باضابطہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور ذمہ داران کا انتخاب بھی ہوا جس کے صدر محمد عارف قادری صاحب منتخب ہوۓ ۔
اغراض ومقاصد
1.بلا تفریق مذہب وملت قومی سطح پر حاجت مندوں اور غریبوں کو باہمی امداد پہنچانا ۔
2.تعلیم و تعلم کے میدان میں مدارس، مکاتب ،کوچنگ سینٹر، اسکول ، کالج ،یونیورسٹی اور اعلی تعلیمات کا قیام کرنا۔
3.جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل بورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات( وسطانیہ، فوقانیہ وغیرہ) کو ادارہ کی جانب سے طلبہ کے لیے عمل میں لانا ۔
4.حقیقی ضرورت مند طلبہ کے لیے وظائف کا انتظام کرنا ۔
5.وقتا فوقتاً طبی اور میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرنا ۔
6.ناگہانی اور قدرتی مصائب وآلام سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کرنا ۔
7.جہیز اور فضول خرچی جیسی برائی (بلا)سے شادیوں کو پاک کرنا اور اجتماعی نکاح کا اہتمام کرنا ۔
8.طلبہ کے پوشیدہ صلاحیت کو بیدار کرنے اور تعلیم کی طرف رغبت دلانے کے لیے کوئز اور اس جیسے دیگر کمپٹیشن کا انعقاد کرنا ۔
9.سماج سدھار تحریک چلانا ۔
10 :شعبہ یوتھ : ہر قوم کی فلاح و بہبود کے لیے نوجوان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں نوجوان مستقبل کی امیدیں ہیں انہیں اچھا شہری اور اچھی تربیت کے لیےمن جانب آل انڈیا سبیل حسین ٹرسٹ شعبہ یوتھ قائم کرنا
11:شعبہ خواتین : اس شعبہ کے ذریعے خواتین دینی، اصلاحی، تعلیم و تربیت اسلامی پردہ کا خاص خیال رکھتے ہوئے خواتین کو عملی میدان میں اتارے گی جو خواتین کے حلقہ میں اصلاحی پروگرام چلائے
12:شعبہ لیگل سیل : اس شعبہ کے ذریعے کمزور بے بس بے قصور لوگوں کو قانونی امداد کی جا سکے
بہ قیادت صدر مولانا عارف قادری اغراض و مقاصد کی تکمیل میں شب وروز سر گرم عمل ہیں کاروانِ آل انڈیا سبیل حسین ٹرسٹ اپنی منزل کی جانب روا دواں ہے مزید دعا فرمائیں اسی طرح یہ کارواں کام یابی کے ساتھ اپنی منزل کی طرف رواں دواں رہے اور خدمت خلق انجام دیتے رہے۔