مذہبی مضامین

نماز ہی کامیابی کی اصل کنجی ہے

تحریر: محمد تحسین رضاقادری رفاعی 
امام مسجد عزیز فاطمہ سول لائن  کانپور

اب تک میرا جہاں تک مطالعہ  رہا تو مجھے  ایسی کوئی قرآن کی آیت یا حدیث میں یا سلف صالحین سے کوئی ایسا قول  نہیں ملا
کہ نماز کے بغیر بھی ایک مسلمان دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے  کیونکہ  نماز دین کے بنیادی ستونوں میں سے ایک اہم ستون ہے کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ﷺ کے بعد ایک مسلمان کے اوپر جو چیز لازم اور فرض  ہوتی ہے وہ نماز ہی ہے اسی لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جو بھی شخص اسلام قبول کرنے آتا آپ اسے کلمہ پڑھانے عقائد و ایمانیات کی تعلیم و تربیت  کے بعد سب سے پہلے نماز کی پوری تعلیم دیتے تھے

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمل  سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نماز ہی ایک انسان کو اسلام کے دائرے میں کر سکتی یے اور یہی ایک مومن کہ پہچان بن سکتی ہے کیونکہ باقی اور جو اسلام کے بنیادی ستون ہیں مثلاً زکوٰة… تو ہم سب جانتے ہیں کہ زکوٰة صاحب  پر ہی فرض ہے…

اسی طرح حج بھی لیکن وہ بھی پوری زندگی میں صرف ایک بار صاحب استطاعت پر فرض ہے  بات روزے کی توہم سب اس سے واقف ہیں کہ  سال کے بارہ مہینوں میں صرف ایک مہینہ  رمضان میں روزہ فرض کیا گیا ہے لیکن نماز ہی ایک ایسی عبادت ہے جو  ہر ایک مسلمان پر پنج وقتہ متعینہ وقت پر ادا کرنا فرض اور واجب ہے اسی لیے ایک مسلمان نماز ہی کے ذریعہ اپنے آپ کو مومن اور مسلمان کہنے کا حق حاصل کرسکتا ہے اور کامیابی کی منزل کو پاسکتا ہے

نماز ہی کامیابی کی ایک اصل  کنجی ہے تو…. نمونہ کے طور پہ  قرآن کی چند آیات اور احادیث پر اکتفا کرتی ہوں

 قرآن
1: اِنَّ الصَلوٰةَ تَنھیٰ عَنِ الفَحشَاءِ وَالمُنکَرِ(سورہ العنکبوت 45)بیشک نماز فحش باتوں سے  اور برائیوں سے روکتی یے
مذکورہ آیت میں صاف واضح ہے کہ مسلمان نماز کے ذریعہ برائی سے بچ سکتا ہے جب ایک انسان برائی سے بچ جائے گا تو ظاہر ہے کہ وہ نماز ہی کے ذریعہ کامیابی حاصل کر سکتا ہے لیکن بعض لوگ کہتے ہیں اور لوگوں کے ذھنوں میں ایسے سوال اٹھتے ہیں کہ فلاں شخص نماز پڑھتا ہے لیکن وہ ایسا اور ویسا کام بھی کرتا یے آئیے اس کے جواب میں قرآن کی دوسری آیت پہ غور کرتے ہیں 

2: قَد اَفلَحَ المُومِنُونَ الَّذِینَ ھُم فِی صَلَاتِھِم خٰشِعُونَ (سورہ مومنون: 1’2)
تحقیق کہ کامیاب ہوگئے ایمان والے جو اپنی نمازوں میں خشوع اختیار کرتے ہیں
اس آیت میں جواب واضح ہے کہ وہی لوگ کامیاب ہوئے جو ایمان والے ہیں اور نمازوں کو خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرتے ہیں ہم الحمدللہ ایمان والے تو ہیں لیکن کامیاب ہونے کی اللہ رب العزت نے جو دوسری بات فرمائی وہ قابل غور ہے لیکن ہم ایمان کے ساتھ نماز بھی اگر پڑھتے ہیں تو یے نہیں سوچتے کہ ہم نماز تو پڑھے ہیں لیکن ہمارا ذھن کہاں تھا 
اگر ایک مومن نماز کو خشوع وخحوع کے ساتھ اور حلال کمائی استعمال کرتا ہے تو یقیناً وہ کامیاب ہو گیا

3: یٰاَ یُّھَا الَّذِینَ اٰمَنُوا الستَعِینُوا بِالصَّبرِ وَالصَّلَوٰةِ اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِینَ (سورہ بقرہ:153)
اے وہ لوگو!!! جو ایمان لائے ہو  صبر اور نماز کے ذریعہ اللہ سے مدد حاصل کرو بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
مسلمانوں کے اوپر کبھی کبھی اللہ کی طرف سے آزمائش ہوتی ہے اور اللہ کا یے دستور ہے کہ مسلمانوں کو آزمائش میں ڈالے جب ہم پر کوئی مصیبت آئے تو ہم پہلے صبر کریں اور نماز کے ذریعہ اللہ سے اس مصیبت پر مدد چاہیں تو گویا یے بات صاف طور پر واضح ہوئی کہ نماز ہی ایک ایسی عبادت ہے جو دنیا میں بھی اللہ سے اس کے ذریعہ مدد حاصل کرکے ہم  کامیاب ہوسکتے ہیں

4: مَا سَلَکَکُم فِی سَقَرَ ‘ قَالُوا لَم نَکُ مِنَ المُصَلِّینَ(سورہ:42-41)
(اہل جنت اہل دوزخ سے سوال کریں گے) تمہیں کس چیز کے بدلے میں  جہنم میں  ڈالا گیا (اہل دوزخ)کہیں گے ہم نمازیوں میں سے نہ تھے
آیت کے اندر بالکل صاف واضح ہے کہ اہل دوزخ نماز نہ پڑھنے کیوجہ سے دوزخ میں ڈالے گئے گویا نماز ہی جہنم سے نجات دلانے کے کام آئے گی۔

احادیث
1: اَوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِهِ العَبدُ یَومَ القِیَامَةِ  الصّٰلوٰة فَاِن صَلُحَت صَلُحَت سَائِرُ عَمَلُہ وَاِن فَسَدَت فَسَدَت سَائِرُ عَمَلُہ
قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے نماز کے بارے میں سوال کیا جائے گا اگر نماز درست نکلی تو سارے اعمال درست نکلیں گے اگر نماز درست نہ نکلی تو سارے اعمال بیکار رہ جائیں گے
اس حدیث سے صاف ظاہر ہے کہ نماز ہی اول کامیابی کا ذریعہ ہے اس لیے کہ جو پہلا سوال ہوگا وہ نماز ہی کے متعلق ہوگا جب ہم نماز ہی سے غافل رہیں گے تو کامیابی کی کنجی کیسے مل سکتی ہے  

2: قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم  مَن تَرَکَ الصَلَوٰةَ مُتَعَمِّداً فَقَد کَفَرَ (جامع ترمذی : کتاب الایمان باب ما جاء فی ترک الصلوة)
اللہ کے نبی نے فرمایا جس نے جان بوجھ کر (عمداً ارادة ً قصداً)ایک وقت کی نماز چھوڑا اس نے کفر کیا

نماز کے بغیر ایک مسلمان کیسے مومن ہوسکتا ہے جبکہ مذکورہ حدیث میں صاف واضح ہے کہ جس نے نماز کو قصداً چھوڑا اس نے کفر جیسا کام کیا جب ایک مسلمان نماز نہیں پڑھتا تو وہ بھلا کیسے کامیابی کی منزل کو پاسکتا ہے

3: عن جابرٍ رضی اللہ عنہ قال قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم بَینَ العَبدِ وَ بَینَ الکُفرِ تَرکُ الصَّلوٰةِ (صحیح مسلم کتاب الایمان)
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسلمان بندے اور کفر کے درمیان فرق کر دینے والی چیز نماز ہے

مذکورہ حدیث قابل غور ہے کہ ایک  مسلمان بندے اور کفر کے درمیان فرق کرنے والی چیز کو کفر قرار دیا گیا ہے لیکن ہم آج اپنے آپ کو تو سب سے بڑا مومن سینہ ٹھوک کے کہتے ہیں لیکن ہم یے نہیں سمجھتے کہ نماز کے بغیر ہم مسلمانوں کی فہرست سے خارج ہیں اگر ہم اللہ کی عبادت نہیں کرتے تو  ہماری اس زندگی کا کوئی فائدہ نہیں ہے  جب کہ اللہ نے ہم انسان اور جنوں کو اپنی عبادت کی غرض سے پیدا کیا تھا ” وَمَا خَلَقتُ الجِنَّ وَالاِنس اِلَّا لِیَعبُدُونَ”

لمحہ فکریۂ:غور کرنے کا مقام ہے کہ اللہ کے نبی کے زمانے میں مشرکین مکہ اور منافقین بھی نماز کی پابندی کرتے تھے لیکن وہ کفر و شرک کے دلدل میں پھنسے ہوئے تھے
وہ اللہ کو مانتے تو تھے لیکن شرک کرتے تھے لیکن کتنے افسوس کا مقام ہے کہ ہم اپنے آپ کو مومن کہنے کے باوجود مسجدوں سے کتنی دوری رکھے ہوئے ہیں دوسری چیز یے کہ ہم اس رب کی آواز پہ لبیک کیوں نہیں کہتے…

کیوں ہم اس رب کی عبادت نہیں کرتےجو ہمیں پیدا کیا ہمیں دنیا کی دولت و آرائش سے سرفراز کیا جو ہمیں کھلاتا اور پلاتا ہے اور آخرت میں  ہمارے لیے بہترین جنت تیا کر رکھی ہے جو متقیوں کےیے بنائی گئی ہے

لہٰذا ہم تمام مسلمانوں کو ان قرآنی آیات و احادیث پر غور کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہماری اس زندگی کا کوئی فائدہ نہیں ہے بغیر اللہ کی عبادت کیے ہوئے ہمیں اس دنیا میں رہنے کا حق حاصل نہیں

مسلمانوں  اس وقت کو یاد کرو کہ جب قیامت کا دن ہو گا حساب و کتاب کا سلسلہ شروع ہوجائے گا پھر اللہ رب العزت اپنے محبوب بندوں کے نامہ اعمال کو اس کے دائیں ہاتھ میں دے گا تو بندے کی زبان پہ یہی ہوگا کہ میری اپنے رب سے یہی امید تھی اور مارے خوشی کے اپنے نامہ اعمال کو لوگوں کو دیکھاتے ہوئے پھرے گا

لو دیکھو میرا نامہ اعمال کیسا ہے جس طرح ہم دنیا میں اپنا رزلٹ اچھا آتا ہے تو گھروں میں دوڑ دوڑ کے سب کو دیکھاتے ہیں یہی حال قیامت کے دن بھی ہوگا اور جب اللہ رب العزت ہمارے نامہ اعمال کو گناہوں کی بدولت اور نماز کی غفلت سے ہمارے بائیں ہاتھ میں دے گا تو سوچو مسلمانوں اس وقت کیا کر سکتے ہیں جب کہ اس وقت نفسی نفسی کا عالم ہو گا وہ کہے گا کاش میرا نامہ اعمال مجھے نہ دیا گیا ہوتا اللہ ہم سب کو ایسا عمل کرنے کی توفیق دے کہ ہمارا نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں ہو…

لہٰذا ہمیں چاہیے کہ اللہ نے جو ہمیں زندگی دی ہے اس کو اسی کے مطابق گزاریں نماز کے پابند ہوکر اپنے آپ کو گناہوں سے بچائیں اور اپنی آخرت کو سواریں دنیا تو دھوکے کی جگہ ہے ہم ایک مسافر کی طرح ہیں گویا کہ یے ایک امتحان ہے اور اس کا رزلٹ بروز قیامت ہو گا

  • نماز ہی دنیا و آخرت میں کامیابی کا ذریعہ بن سکتی ہے
  • نماز کے بغیر زندگی بیکار ہے
  •  اگر ہم نماز سے غافل رہے تو ہم بروز قیامت اللہ کو منھ دکھلا نے لائق نہ رہ جائیں گے
  • زندگی کا اصل مقصد اللہ کی عبادت ہے
  • اصل کامیابی آخرت کی کامیابی ہے جو نماز کے ذریعہ حاصل ہوسکتی ہے

ایک اہم بات: ہماری عبادتیں اب اس لائق نہیں رہ گئیں کہ ہم جنت کے مستحق بن سکیں  اگر ہم جنت میں داخل ہونگے تو صرف وہ اللہ کی خاص رحمت ہوگی

آخر میں ایک بڑی جامع بات کا ذکر کردینا مناسب سمجھتی  ہوں

مولانا عزیزالحق صاحب عمری  سابق استاذ و مفتی  جامعہ اثریہ دارالحدیث مئو نے اپنی ایک تصنیف "نماز اور مسلمان” کے اندر  بڑی جامع بات کہی ہے جس پر توجہ دینے کی ضروت ہے مجھے وہ ستر بے حد پسند آئی وہ فرماتے ہیں کہ "” اس میں شک نہیں کہ اگر اذان سنتے ہی سارے مسلمان مسجد کی طرف دوڑ پڑیں تو اس سے غیر مسلموں پر ایک اچھا اثر ہوگا نیز انکے دین اسلام کو سمجھیں گے اور ان کی عزت کریں گے

نوٹ: اگر اس ادنیٰ سے طالب علم سے کوئی غلطی سرزد ہوگئی ہو تو برائے کرم میری اصلاح کریں

اللہ ہم تمام مسلمانوں کو پنج وقتہ نماز کا پابند بنا دنیا و آخرت میں کامیابی عطا کر اور قبر کے عذاب سے بچا

مسلمانوں!!! اس پوسٹ کو اپنے دوست و احباب اور رشتے داروں تک شیئر کرکے اپنی ذمہ داری کو پوری کریں ہو سکتا آپ کی کوشش سے کم سے کم ایک ہی بندہ نماز کا پابند ہو جائے اور آپ کے لیے صدقہ جاریہ بن جائے۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے