از:(مفتی) فیضان سرور مصباحی اورنگ آبادی
جامعۃ المدینۃ، نیپال
صاحبِ رسول اللہ ﷺ، اتق، خلیفۂ راشد اول، افضلِ بشر بعد از انبیاء، یارِ غار و یارِ مزار حضرت سیدنا أبو بَكر الصّدِّيق عبد الله بن أبي قُحافة التَّيمي القُرَشيّ المكي المدني رضي الله تعالى عنه
{50 ق. هـ – 573م ــــــ 13هـ – 634م}
استاذ گرامی حضرت مفتی محمد شاہد رضا مصباحی (مرکزی دار القراءت جمشیدپور ـ انڈیا) اور محب مکرم مولانا ابوہریرہ رضوی مصباحی ( زم زم اکیڈمی مبارک پور ـ انڈیا) کے ذریعے معلوم ہوا کہ علمی، فکری اور مذہبی نمائندگی میں حصہ لینے کے لیے پُرعزم تحریک "مجلسِ علماے جھارکھنڈ” نے حضرت صدیقِ اکبر کے یومِ وصال: ٢٢ جمادى الآخرة کو سامنے رکھتے ہوئے "ہفتۂ صدیقِ اکبر” منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اور اس کے لیے ارکانِ مجلس نے اپنے طور پر کوششیں بھی شروع کردی ہیں۔ یہ بروقت بہت اہم فیصلہ ہے ۔ ہم اس فیصلے کا تہِ دل سے خیرمقدم کرتے ہیں ۔ صحابی رسول، عاشقِ اکبر حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہمارے ایمان و اسلام کا حصہ ہیں ۔ بلاشبہ ان کا ذکرِ خیر؛ نزولِ رحمت، خوش اعتقادی، ایمان کی سلامتی اور نجاتِ اخروی کا ذریعہ ہے۔ اس سلسلے میں جن سے جتنا بن پڑے حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے ۔ مثلاً :
{١} اسٹیج کے ذریعہ عوامِ اہل سنت وجماعت کے درمیان حضرت صدیقِ اکبر کی وفاشعاری اور راہ حق میں دی جانے والی ان کی بے لوث قربانیوں کا چرچا کیا جائے۔
{٢} أئمۂ مساجد کوئی مناسب وقت مقرر کرلیں ۔ اور اپنے مقتدیوں کو حضرت صدیقِ اکبر کی داستانِ عشق و وفا سنائیں۔ اس بارے میں ایک ہفتے تک روزانہ عشاء کی نماز کے بعد کم از کم ١٢ منٹ کے مختصر سے بیان کا سلسلہ بھی جاری کیا جاسکتا ہے ۔
{٣} سوشل میڈیا سے جڑے اربابِ لوح وقلم مختصر مضامین لکھ کر ان کی بارگاہ میں خراج تحسین پیش کرنے کا ایک سلسلہ شروع کریں ۔ جن میں مستند حوالوں سے ان کی زندگی کے منتخب اور اہم گوشوں پر روشنی ڈالیں ۔ ایک مضمون نگار کم از کم 12 مختصر مضمون لکھنے کا ٹارگٹ لے کر چلے تو پھر یہ بڑی سعادت کی بات ہوگی ۔
{٤} جو اسلامی بھائی یوٹیوب، فیس بک، زوم آئیڈی وغیرہ کے ذریعے لائیو پروگرام چلاسکتے ہیں ۔ وہ ضرور اس سلسلے میں آگے بڑھیں اور حضرت صدیقِ اکبر کے حوالے سے اہم عنوانات پر لائیو بیانات جاری کریں ۔ یہ ایپس گویا مفت میں اسلامی تعلیمات کی نشرو اشاعت کے اہم ذرائع ہیں ۔ نیت میں اخلاص ہوتو یہ سلسلہ ہزاروں مہنگے جلسوں سے زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے ۔
{5} ایک ریسرچ کے مطابق آج 80 فیصد زائد افراد اینڈرائڈ موبائل استعمال کر رہے ہیں، ہر ایک کے پاس مختلف ایپس بھی موجود ہیں ۔ قسم قسم کے گروپ میں بھی ایڈ ہیں ، یعنی لین دین اور تبادلے کا مرحلہ بہت آسان ہوچکا ہے ۔ ایسے میں حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کے بارے میں کوئی مستند معلوماتی پوسٹ، کتاب وغیرہ بھیج سکتے ہوں، تو ضرور عام کرتے رہیں ۔ تاکہ دنیا افکار و تعلیماتِ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا مطالعہ کرکے عشقِ مصطفیٰ ﷺ میں اضافہ کرسکے ۔ اور اسلامی غیرت وحمیت کے معاملے میں بالکل تیار رہے ۔
{٦} یاد رہے کہ ٢٢/جمادی الآخرۃ یومِ وصالِ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہے۔ حسنِ اتفاق کہ چاند کے حساب سے امسال ٥/فروری ٢٠٢١ء کو یہ تاریخ پڑ رہی ہے، جو کہ جمعہ کا دن ہے ۔ لہذا قبلِ جمعہ ہونے والی تقریر، حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے ہو تو یہ بہت مناسب ہوگا۔ ائمہ مساجد بھرپور تیاری کے ساتھ تشریف لائیں، اور عوامِ اہل سنت وقت پر پہنچ جائیں، تاکہ فیضان صدیقِ اکبر سے خوب مستفید ہوسکیں ۔
حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ پر مواد اور کتب کی فراہمی کے معاملے میں علمائے اہل سنت وجماعت سے رابطہ کریں ۔ إن شاء الله تعالى اس معاملے میں انھیں سخی پائیں گے ۔
الحاصل :جن سے جُو بَن پڑے، سعادت مندی سمجھ کر اس مبارک سلسلے میں کچھ نہ کچھ حصہ لینے کی کوشش کریں؛ کہ یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے