نتیجۂ فکر: ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج۔بارہ بنکی، یو۔پی۔ بھارت
دے کے شہکار خد و خال اسے
کر دیا رب نے بے مثال اسے
زیب دیتا ہے یہ جلال اسے
ہے ملا ایسا ہی جمال اسے
وہ کسی اور کا ہوا نکلا
اب تو پانا لگے محال اسے
پھول کھل اٹھتے ہیں قدم بقدم
کیا حسیں تر ملی ہے چال اسے
منفرد ہوگئی ہے ذات اس کی
رب نے بخشے ہیں وہ کمال اسے
جیسے میں سوچتا ہوں اس کو بہت
کیا مرا بھی ہے یوں خیال اسے
ہر گھڑی مضمحل سا ہے رہتا
جانے ہے کون سا ملال اسے
وہ مری جاں ہے اور کہے دنیا
اپنے دل سے "ذکی” نکال اسے