پیش کش: بزم رفاعی
خانقاہ رفاعیہ، بڑودہ،گجرات
9978344822
سلسلہ مبارکہ رفاعیہ کے جلیل القدر بزرگ حضرت سیدی امام محمد رواس رفاعیٔ ثانی رحمۃ اللہ علیہ کو ایک روحانی ملاقات میں سیدالمہاجرین و الانصار سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے یہ تحفہ عطاء فرمایا اور یہ بھی ہدایت فرمائی کہ یہ ’’دعائے خاشعین‘‘ ہے، اسے اپنے بھائیوں اور محبت کرنے والوں کو بھی سکھاؤ:
بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اِلٰھِیْ کُلَّمَا اَذْنَبْتُ ذَنْبًا دَعَتْنِیْ سَابِقَۃُ عِنَایَتِکَ اِلٰی التَّوْبَۃِ وَ کُلَّمَا تُبْتُ جَذَبَتْنِیْ اَزِمَّۃُ قُدْرَتِکَ اِلٰی الْمَعْصِیَۃِ فَلَا التَّوْبَۃُ تَدُوْمُ لِیْ وَ لَا الْمَعْصِیَۃُ تَنْصَرِفُ عَنِّیْ وَ مَا اَدْرِیْ مَا اَفْعَلُ ، وَ بِمَا ذَا یُخْتَمُ لِیْ ، غَیْرَ اَنَّ سَابِقَۃَ الْحُسْنٰی مِنْکَ اَوْجَبَتْ لِیْ حُسْنَ الظَّنِّ بِکَ وَ اَنْتَ عِنْدَ حُسْنِ ظَنِّ عَبْدِکَ بِکَ وَ قَدْ عَلِمْتُ اَنَّکَ تَغْفِرُ الذَّنْبَ فَھَبْ لِیْ تَوْبَۃً مِّنْکَ وَ بِکَ بَاقِیَۃٌ حَتّٰی لَا اَعُوْدَ فِیْ مَعَاصِیْکَ وَ اصْرِفْ عَنِّیْ اَزِمَّۃَ الشَّھَوَاتِ وَ امْحُ زِیْنَتَھَا مِنْ قَلْبِیْ بِزِیْنَۃِ الْاِیْمَانِ وَ قِنِیْ مِنَ الظُّلْمِ وَ الْبَغْیِ وَ الْعُدْوَانِ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ
ترجمہ :
اے اللہ!میں جب بھی کوئی گناہ کر بیٹھتا ہوں تو تیری سابقہ عنایت مجھے توبہ کی طرف بلا لیتی ہے، اور جب میں توبہ کر لیتا ہوں تو پھر (کسی بھی وقت) تیری قدرت کی لگامیں مجھے گناہ کی طرف کھینچ لیتی ہیں، پس نہ تو میری توبہ ہمیشہ ساتھ رہتی ہے اور نہ ہی گناہ مجھ سے دور ہوتے ہیں، اور میں نہیں جانتا کہ کیا کروں؟ اور میرا خاتمہ کس بات پر ہوگا؟ ہاں البتہ تیری سابقہ اچھائیوں نے مجھے تیرے ساتھ اچھا گمان رکھنا لازم کردیا ہے اور تو بندے کے ساتھ اس کے گمان (یقین)کے مطابق معاملہ فرماتا ہیں، اور مجھے یہ یقین ہے کہ تو گناہ معاف کرتا ہیں، پس تو مجھے اپنی بارگاہ سے توبہ عنایت فرمادے جو تیری توفیق سے ہمیشہ باقی رہے، تاکہ میں تیری نافرمانیوں کی طرف نہ لوٹوں، اور تو میری شہوتوں کی لگاموں کو مجھ سے پھیر دے اور میرے دل کو ان شہوتوں کی خوبصورتی کے بدلے ایمان کی خوبصورتی سے مزین فرما دے، اوراپنی رحمت سے مجھے ظلم ، سرکشی اور حدود کراس کرنے سے بچا لے، اے ارحم الراحمین ، اے رب العالمین!
(بحوالہ: بوارق الحقائق للامام محمد الرواس قدس اللہ سرہ العزیز ونفعنا بفیضہ الغزیر)