منقبت در شانِ تَاجُ الاَولِیاء، سَیِّدُ الاصفیاء، وارِثُ النبی، عَطائے رسول، سُلطَانُ الہِنْد، حضرت سَیِّدُنا خواجہ غَرِیب نواز سید مُعین الدین حَسَن سَنجری چشتی اجمیری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ القوی
از: عبدالمبین حاتم فیضی، مہراج گنج
زمانے میں وہ قد آور معین الدین چشتی ہیں
سَلاطِیں جس کے ہیں نوکر معین الدین چشتی ہیں
شہِ کونین کے مظہَر معین الدین چشتی ہیں
کمال و فیض کے مَصدَر معین الدین چشتی ہیں
کیا زندہ کئی مردہ دِلوں کو فیض سے اپنے
مسیحائی کے وہ پَیکَر معین الدین چشتی ہیں
زمینِ ہند پر جن سے ہدایت کی کِرن پھوٹی
یمِ حِکمَت کے وہ گَوہَر معین الدین چشتی ہیں
بلا تَفْرِیقِ مذہب جھولیاں سارے پسارے ہیں
سَخِی، سرور، گدا پروَر معین الدین چشتی ہیں
بنے کوئی بھی حاکم ہند کا، لیکن حقیقت میں
یہاں کے صاحبِ کِشوَر معین الدین چشتی ہیں
بفضلِ ربِّ اکبر ایک چھوٹے سے کٹورے میں
بُلالیں جو انا ساگر معین الدین چشتی ہیں
نَصَب پرچم کئے جو دینِ حق کا ہند میں آکر
وہ اِبنِ حضرتِ حیدَر معین الدین چشتی ہیں
ہمارا کارواں منزل رَسَا ہوجائے گا بیشک
ہمارے واسطے رہبر معین الدین چشتی ہیں
رَقَم کیا ہوسکے گی ہم سے ان کی شان اے حاتم
حُدُوْدِ فِکْر سے بَرتَر معین الدین چشتی ہیں