۱۴/مارچ۔پورنیہ(پریس ریلیز)
مذہب اسلام میں نکاح کی بہت بڑی اہمیت و فضیلت ہے۔نکاح انبیاء کرام علیھم الصلوۃ والسلام اور ہمارے پیارے آقا نبی کریم ﷺ کی چار سنتوں میں سے نکاح کرنا بھی ایک اہم ترین سنت ہے۔اس اہم ترین سنت کی وجہ سے مرد کی نگاہیں اور شرمگاہ کی حفاظت ہوتی ہے،یہ افزائش نسل انسانی کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔مذہب اسلام نے شادی بیاہ کو آسان اور سہل بنایا ہے،حدیث مبارکہ میں ہے کہ نکاح کے بعد ایک سال کی عبادت بغیر نکاح کے ایک ہزار سال کی عبادت سے افضل و اعلیٰ ہے۔نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مومن بندہ جب شادی کر لیتا ہے تو اس کا نصف ایمان مکمل ہو گیا،اسی لئے حدیث نبوی ﷺ میں نکاح کو ایمان کا نصف حصہ کہا گیا ہے،امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ اور دوسرے بزرگوں سے منقول ہے کہ شادی شدہ مسلمان کی غیر شادی شدہ مسلمان پر ایسی فضیلت ہے جیسے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کی فضیلت گھر بیٹھنے والے پر اور شادی شدہ کی ایک رکعت غیر شادی شدہ کی ستر رکعتوں سے افضل ہے۔اسی بناء پر مذہب اسلام نے نکاح کو اس قدر اہم بتایا ہے۔مرد اور عورت کو نکاح کے مہذب بندھن میں باندھنا لازمی سمجھا ہے۔اس لئے کہ نکاح انسانی خاندان کو وجود بخشتا ہے،اسی کے مدنظر عزیزم حافظ اسماعیل ابن مرحوم زاہد صاحب مقام کھاڑی پوسٹ حفنیہ بائسی ضلع پورنیہ ہمراہ عزیزہ راہی خاتون بنت مرحوم خواجہ عبدالحق ابن مرحوم عبدالجلیل صاحب مقام فقیر تولی پوسٹ امور ضلع پورنیہ مطابق ۱۴/مارچ بروز اتوار کو رشتہ ازدواج سے منسلک ہوگئے،شادی کی باوقار تقریب مرحوم خواجہ عبدالحق صاحب کے دروازے پر منعقد کی گئی۔نکاح کے بعد نوعروش کو مبارکباد دینے والوں میں
مولانا صادق قاسمی دھرم باڑی نائب صدر جمعیت علماء ضلع پورنیہ،مولوی شاداب انور،ساڑھو رفیق عالم سلتا،خواجہ ناہید فقیر ٹولی،راحل بابو وغیرہ قابل ذکر ہیں۔