تحریر: شریف الرحمٰن رضوی
جنرل سکریٹری: آل کرناٹکا سنی علماء بورڈ، بنگلور
9113818942
آپ قارئین اس بات سے بخوبی واقف ہیںکہ آئے دن اسلام اور مسلمانوں کی بڑی بڑی عظیم شخصیتوں پر کسی نہ کسی بہانے سے حملہ ہوتا رہتا ہے، ابھی چند دن پہلے کی بات ہے کہ شیعہ مذہب کا ماننے والا ’’وسیم رضوی ‘‘ جس نے پہلے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا ، کی شان میں گستاخی کی ،اور جب وہ اپنے منصوبے اور مقصد میں کامیاب نہ ہوسکا تو اس نے اللہ کی نازل کردہ مقدس کتاب قرآن مجیدپر رکیک حملہ کرنا شروع کر دیا اور یہ کسی خاص ایجنڈے کے تحت کر رہا ہے چونکہ جب وہ شیعہ وقف بورڈ کا چیئر مین تھا تو اس کے اوپر بہت سارے الزامات تھے جس کی و جہ سی ،بی،آئی انکوا ئری کا اس کو سامنا کر پڑ رہا ہے تو اپنے سیاسی آقاؤں یعنی آر،ایس،ایس اور بی۔جے ،پی کوخوش کرنے کے لئے وہ مسلمانوں کے معاملات میں مداخلت کر تے ہوئے شریعت پر حملہ کر رہا ہے ،اور قرآن کریم جیسی عظیم اور مقدس کتاب جو ساری دنیا کے لئے ہدایت کا نمونہ بن کر آیا اس مقدس کتاب پر وہ حملہ کر رہا ہے ۔
اس بدبخت نے قرآن کی 26؍آیات کریمہ سے متعلق کہا ہے کہ اس کو قرآن سے ہٹا دیا جائے کیوں کہ اس سے دہشت گردی کی تعلیم کو فروغ ملتا ہے ( معاذ اللہ)۔یہ بہت بڑا دریدہ دہن ، خبیث طبیعت اور کمینہ ذہنیت کا مالک ہے ،یہ چاند پر تھوکنے کی کوشش کر رہا ہے مگر وہ تھوک اس کے منہ پر خود ہی گرے گا ،بلالحاظ مکتبۂ فکر ،دھرم ومذہب سارے لوگوں نے پر زور طریقے سے اس کی مذمت کی ہے اور اس کے بارے میں جگہ جگہ ،ہندوستان کے ہر شہر میں اس رذیل کے خلاف ایف ،آئی ،آر،درج ہونا چاہئے اور اس نالائق کمینہ،خبیث اور دریدہ دہن ’’وسیم رضوی ‘‘ کو عبرت ناک سزا ملنی چاہئے ،تاکہ آئندہ کوئی دریدہ دہن قرآن اور اسلامی مقدس ہستیوں اور شخصیتوں پر حرف نمائی اور انگشت نمائی کی جرأت نہ کر سکے ۔آل کرناٹکا سنی علماء بورڈ تمام مسلمانان ہند سے بالعموم اور اور مسلمانان کرناٹک سے بالخصوص، اپیل کرتا ہے اس خبیث کے خلاف جو قانونی کاروائی ہو وہ کریں ۔اس کے خلاف پر امن اور قانونی دائرے میں رہ کر احتجاج کریں ،ریاستی وزیر اعلی اور گورنر کو میمورنڈم پیش کر تے ہوئے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کریں ،تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأ ت وجسارت نہ کر سکے ،حضرات خلفاء راشدین پر طاقت کے بل پر قرآن کریم میں تبدیلی کا الزام ایک بہتان عظیم اور تاریخی و علمی طور پر بالکل بے بنیاد ہے ۔
آل کرناٹکا سنی علماء بورڈ اس ملعوبن وبدبخت کے گستاخانہ بیان کی پر زور مذمت کرتا ہے اور حکومت ہند سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ اس قسم کی شر انگیزی کے سد باب کے لئے فوری مؤثر اقدامات کئے جائیں تاکہ ایسے دریدہ دہن کو کڑی سے کڑی سزا مل سکے ۔